آزادی مارچ، خیبر پختونخوا حکومت کا پولیس کو اضافی فنڈز فراہم کرنے سے معذرت ،کس چیز سے کام چلانے کی ہدایت کردی؟

22  اکتوبر‬‮  2019

پشاور( آن لائن ) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کے حوالے سے خیبرپختونخوا حکومت نے پولیس کو اضافی فنڈز فراہم کرنے سے معذرت کرلی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ پولیس نے صوبائی حکومت سے فوری 24 کروڑ روپے جاری کرنے کی درخواست کی تھی۔

ذرائع کے مطابق فنڈز آزادی مارچ کے لئے 80 پلاٹون کی تعیناتی، ٹرانسپورٹ، خوراک اور آلات کے لئے مانگے گئے تھے تاہم صوبائی حکومت نے دستیاب وسائل سے کام چلانے کی ہدایت کردی۔ذرائع سنٹرل پولیس آفس کا کہنا ہے کہ محدود وسائل سے آزادی مارچ میں امن و امان سنبھالنے میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے بھی شرکائے مارچ کو روکنے کے لیے پولیس نے عملی تربیت حاصل کرنے کا آغاز کردیا ہے۔اسلام آباد میں آزادی مارچ کے بینرز لگانے پر دو افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے جن سے تفتیش کی جا رہی ہے۔وزارت داخلہ نے وفاقی دارالحکومت کو مکمل طور پر سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور صوبوں سے پولیس کی اضافی نفری طلب کر لی گئی ہے۔ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق 27 اکتوبرسے موٹرویزاورجی ٹی روڈبند کردیئے جائیں گے، آزادی مارچ کے دوران جی ٹی روڈ کو خیرآباد کے مقام پر بند کیا جائے گا، نوشہرہ میں خیرآباد کے مقام پراٹک پل کے دونوں اطراف کنٹینرزرکھ دیئے گئے ہیں۔اطلاعات ہیں کہ آزادی مارچ سے نمٹنے کیلئے کنٹرول روم بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، کنٹرول روم سے پنجاب، وفاقی دارالحکومت اور خیبرپختونخوا کو کنٹرول کیا جائیگا۔ پنجاب، کے پی کے چیف سیکرٹریز اور چیف کمشنراسلام آبادکنٹرول روم سے رابطے میں رہیں گے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…