لندن(آن لائن) برطانوی کمیشن نے پاکستان کو سکھوں کی الگ ملک خالصتان کیلئے جاری تحریک سے بری الذمہ قراردیدتے ہوئے کہاہے کہ خالصتان تحریک کے پیچھے پاکستان کاہاتھ نہیں ہے۔سکھ برادری کا خالصتان کامطالبہ اورشدت پسندی کے خلاف برطانوی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ خالصتان تحریک کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ نہیں ہے۔ سکھ بھارتی پالیسیوں س خوش نہیں ہیں اوربرطانیہ میں مقیم ہندوؤں اور
سکھوں کے درمیان تناؤ ہے۔ کمیشن کے مطابق اوورسیزسکھ کمیونٹی شناخت کے حوالے سے زیادہ متحرک ہے۔کمیشن کی رپورٹ میں جائزہ لیاگیاکہ بیرون ملک مقیم سکھ خالصتان کیلئے زیادہ متحرک ہیں اور گولڈن ٹیمپل حملے کے بعدعلیحدہ وطن کے مطالبے میں اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔ کمیشن نے کہا کہ سکھوں کی اکثریت علیحدہ ملک کاقیام چاہتی ہے جبکہ بھارتی حکومت اورمیڈیاکارویہ سکھ علیحدگی پسندی کوہوادے رہا ہے۔