فیصل آباد (آن لائن)جماعت اسلامی نے پانامہ لیکس میں نامزد 90افراد کو ایمنسٹی سکیم میں کلیئر کرنے کا فیصلہ احتساب کے ساتھ مذاق کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ حکومتوں کی کرپشن اور لوٹ مار کا حساب کرنے اور لوٹی دولت واپس لانے کے نعرے لگانے والے ایک سال میں کچھ نہیں کر سکے۔
قرضوں میں کمی کا دعویٰ کرنے والوں نے قوم کو مزید قرضوں کے جال میں پھنسا دیا ہے۔ جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیرسردارظفر حسین خان ایڈووکیٹ نے کہاکہ وزیراعظم نے پاکستان کو مدینہ کی طرز پر اسلامی ریاست بنانے، سب کے بے لاگ احتساب، کشکول اٹھانے پر موت کو ترجیح دینے، ایک کروڑ نوکریوں اور پچاس لاکھ بے گھر لوگوں کو گھر دینے کے بلند و بانگ دعوے کیے تھے۔ اب یہ تمام دعوے ہوا میں بکھر اور فضاؤں میں گم ہو چکے ہیں۔اقتصادی محاذ پر حکومت چاروں شانے چت ہوچکی ہے،معاشی اور اقتصادی زبوں حالی نے مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ کیاہے جس کی وجہ سے عوام کے اندر سخت مایوسی اور بے چینی پائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے کسی ایک وعدے کو بھی پورا نہیں کر سکی جس کی وجہ سے حالات پہلے سے بھی بدترین ہو گئے ہیں۔ ملک غیر سنجیدہ لوگوں کے ہتھے چڑھ گیاہے، اسٹیٹس کو کی محافظ قوتوں نے ملک و قوم کے مسائل میں اضافہ کیاہے۔ حکمران عوام کو ریلیف دینے اور ملک میں استحکام لانے کی بجائے بوجھ ثابت ہوئے ہیں۔