جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

”انتخابات میں فوج کا عمل دخل نہیں ہونا چاہئے“متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے وزیراعظم سے استعفے، فوری نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کردیا،بڑے ا قدام کا اعلان

datetime 8  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے وزیراعظم عمران خان سے استعفیٰ اور ملک میں فوری نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات میں فوج کا عمل دخل نہیں ہونا چاہئے، سی پیک اتھارٹی کے حوالے سے آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں، اپوزیشن متحد ہے اور مستقبل میں بھی متحد رہے گی،حکومت تمام قیمتی اثاثوں کو بیچنا شروع ہوچکی ہے، خطرہ ہے کہیں یہ ملک ہی نہ بیچ دے۔ ان خیالات کا اظہار جے یو آئی (ف) کے اکرم خان درانی،

مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال، پاکستان پیپلز پارٹی کے فرحت اللہ بابر، عوامی نیشنل پارٹی کے میاں افتخار حسین نے رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر طاہر بزنجو اور اویس نورانی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ رہبر کمیٹی کا اجلاس تقریبا اڑھائی گھنٹے جاری رہا۔جے یو آئی (ف) کے رہنماء اکرم خان درانی نے کہا کہ حکومت کے خلاف تحریک کے حوالے سے بہت گفت و شنید ہوئی اور آخری اجلاس میں اتفاق ہوا کہ اسے مزید مہلت نہیں دینی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے معیشت کو تباہ کیا، ملک کو بھکاری اور لوگوں کو بے روز گار کردیا ہے،پورے ملک کے کارخانے بعد کردیئے گئے، تاجران بھی ہڑتال پر ہیں، مزدور طبقے کو کوئی روزگار نہیں مل رہا۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 12 روز سے ڈاکٹرز ہڑتال پر ہیں، ایمرجنسی کے علاوہ کوئی ہسپتال کھلا نہیں ہے،22 ہزار فاٹا اساتذہ سراپا احتجاج، واپڈا والے بھی ہڑتال کے قریب آئے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میڈیا پر بھی جس طرح پابندی لگائی ہوئی ہے وہ ملکی تاریخ میں نہیں دیکھی،یہ اداروں کو ایک ایک کرکے بیچنے کے بعد کشمیر اور ملک کو بھی بیچ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام قیمتی اثاثوں کو حکومت بیچنا شروع ہوچکی ہے، خطرہ ہے کہیں اب یہ ملک ہی نہ بیچ دے،اپوزیشن ہر حوالے سے حکومت کے خلاف متحد ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم فوری استعفیٰ دیں اور ملک میں نئے انتخابات کرائے جائیں

جن میں فوج کا کوئی عمل دخل نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے پرانا سیاستدان کوئی نہیں،مولانا کو مذہبی کارڈ کی ضرورت ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم آئین پاکستان کے تمام دفعات پر عملدرآمد کا مطالبہ کرتے ہیں،آئین ہمیں احتجاج کا حق دیتا ہے، آزادی مارچ بھی 15 ملین مارچ کی طرح پرامن ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم پرامن احتجاج کرینگے، ماضی میں پی ٹی وی، پارلیمنٹ پر حملہ کیا گیا،پولیس افسران کے ساتھ پولیس اہلکاروں کی پٹائی اور سپریم کورٹ، پارلیمنٹ کا راستہ روکا گیا تھا،

ایک جمہوری حکومت نے پی ٹی آئی احتجاج میں کوئی رخنہ اندازی نہیں کی،یہاں پر وفاقی وزراء کہتے ہیں اس طرح بٹھائینگے کوئی اٹھائیگا نہیں، یہ چھوٹا منہ بڑی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ کے پی کے وزیراعلی کو بات کرنا نہیں آتی اور دوسری طرف کہتے ہیں مولانا کو نہیں جانے دینگے۔انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعلی خیبرپختونخوا کو گھر میں بند بھی کرسکتے ہیں،ہم بارہا کہہ رہے ہیں ہم کسی سے تصادم نہیں چاہتے، ہم پرامن مارچ کیلئے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ

تمام اپوزیشن جماعتیں حکومت مخالف تحریک کو حتمی شکل دیں،یقین دلاتا ہوں تمام اپوزیشن حکومت مخالف تحریک پر متفق ہیں۔عوامی نیشنل پارٹی کے میاں افتخار حسین نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ایک آرڈیننس جاری کیا گیا ہے کہ کسی کو کہیں بھی گرفتار کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت نے مارشل لاء لگادیا گیا ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 27 تاریخ کو آپ سب ہمیں اکٹھا دیکھیں گے، ہم متحد ہیں۔پیپلز پارٹی کے فرحت اللہ بابر نے کہا کہ

اس وقت سب آپ کے سامنے بیٹھے ہیں کہ ہم سب متحد ہیں اور رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک اور کے پی آرڈیننس کے پیچھے سوچ یہ ہے کہ خیبرپختونخوا اور سی پیک کو فوج کے حوالے کردیا گیا،اس سے پہلے بھی فاٹا میں ایک ناکام کوشش کی گئی تھی جسے پارلیمان نے ناکام بنایا۔مسلم لیگ (ن) کے رہنماء احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے سی پیک اتھارٹی آرڈیننس جاری کردیا ہے، پارلیمنٹ کو مسلسل نظر انداز کردیا گیا،پارلیمنٹ کی کمیٹی میں یہ مسودہ پیش کیا گیا تھا جسے کمیٹی نے مسترد کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے واضح کیا تھا کہ یہ متفقہ منصوبہ تھا اسے پارلیمان میں لانے کی بجائے آرڈیننس کے ذریعے متنازعہ بنانے کی کوشش کی،ہم نے ساڑھے اٹھائیس ارب ڈالرز کو میٹرائیلز کرکے ناممکن کو ممکن بنادیا۔انہوں نے کہا کہ اتھارٹی قائم کرکے سویلین اداروں پر عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے جس سے ایک نئی رسہ کشی شروع ہوجائیگی۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…