بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے نام پرنوسربازوں نے نجی تعلیمی ادارے سے کیسےلاکھوں روپےہتھیا لئے ؟ جان کرآپ کی عقل بھی دنگ رہ جائیگی

datetime 7  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)نوسربازوں کے منظم گروہ نے وفاقی وزیر تعلیم بن کر کراچی کے ایک معروف نجی تعلیمی ادارے کے ڈین سے لاکھوں روپے ہتھیالیے۔ذرائع کے مطابق کراچی میں نوسربازوں کے منظم گروہ نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود بن کر ایک معروف نجی تعلیمی ادارے کے ڈین سے 4 لاکھ روپے ہتھیالیے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے نے اس آن لائن نوسربازی کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ایف آئی اے حکام کے مطابق ڈیفنس فیز 6 میں واقع معروف نجی کالج کے ڈین ندیم غنی کو کچھ عرصہ قبل کسی نامعلوم شخص نے فون کرکے وفاقی وزارت تعلیم اسلام آباد آفس کے سیکریٹری کے طور پر تعارف کرایا۔کالر نے کالج آپریٹر سے کہا کہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کالج کے ڈین سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ ڈین کے لائن پر آنے پر مذکورہ شخص نے ہولڈ کراکر کسی دوسرے شخص سے بات کرائی۔ بات کرنے والے دوسرے شخص نے اپنا تعارف شفقت محمود کے طور پر کرایا اور ایک بہترین تعلیمی ادارہ اسٹیبلش کرنے پر ڈین کی کام کی تعریف کی اور انہیں بتایا کہ وفاقی وزارت تعلیم کے ڈیٹا بیس میں ان کا کالج ملک کے بہترین تعلیمی اداروں کی فہرست میں ٹاپ پر ہے۔مذکورہ شخص نے یہ بھی بتایا کہ وزارت تعلیم طلبہ و طالبات کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت کے لیے چند تعلیمی اداروں کو بسوں کا عطیہ دے رہی ہے، جس میں ان کے کالج کو بھی دو بسیں دی جارہی ہیں۔مذکورہ شخص نے یہ بھی بتایا کہ ان کے سیکریٹری اور وزارت تعلیم کے لوگ ان سے رابطہ کرکے جلد یہ بسیں کالج انتظامیہ کے حوالے کردیں گے۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق اس کے بعد مختلف افراد نے خود کو وزارت تعلیم کے اہلکار ظاہر کرکے ڈین اور کالج انتظامیہ سے مسلسل رابطہ رکھا اور پھر ایک دن بتایا کہ ان کی دونوں بسیں کراچی بندرگاہ پر پہنچ چکی ہیں جن کی کسٹم کلیئرنس کے لیے فیس اور کسٹم ڈیوٹی کے لیے فی بس دو لاکھ روپے نیشنل بینک کی کے پی ٹی برانچ میں جمع کرانے ہیں۔اس کے لیے انہوں نے نیشنل بینک کا اکائونٹ نمبر بھی فراہم کیا۔

کالج انتظامیہ نے مذکور اکائونٹ میں 4 لاکھ روپے ٹرانسفر کردیے۔ذرائع کے مطابق کافی دنوں تک بسیں نہ ملنے کے بعد کالج کی انتظامیہ نے وزارت تعلیم اسلام آباد سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس طرح کی کسی ڈونیشن سے لاعلمی ظاہر کی۔مزید تحقیقات کرنے پر یہ تمام معاملہ فراڈ ثابت ہوا تو کالج انتظامیہ نے ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ سلطان علی خواجہ سے ملاقات کی اور اب کالج انتظامیہ کی جانب سے یہ کیس ایف آئی اے کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ جس پر تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…