بدھ‬‮ ، 12 مارچ‬‮ 2025 

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے نام پرنوسربازوں نے نجی تعلیمی ادارے سے کیسےلاکھوں روپےہتھیا لئے ؟ جان کرآپ کی عقل بھی دنگ رہ جائیگی

datetime 7  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)نوسربازوں کے منظم گروہ نے وفاقی وزیر تعلیم بن کر کراچی کے ایک معروف نجی تعلیمی ادارے کے ڈین سے لاکھوں روپے ہتھیالیے۔ذرائع کے مطابق کراچی میں نوسربازوں کے منظم گروہ نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود بن کر ایک معروف نجی تعلیمی ادارے کے ڈین سے 4 لاکھ روپے ہتھیالیے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے نے اس آن لائن نوسربازی کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ایف آئی اے حکام کے مطابق ڈیفنس فیز 6 میں واقع معروف نجی کالج کے ڈین ندیم غنی کو کچھ عرصہ قبل کسی نامعلوم شخص نے فون کرکے وفاقی وزارت تعلیم اسلام آباد آفس کے سیکریٹری کے طور پر تعارف کرایا۔کالر نے کالج آپریٹر سے کہا کہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کالج کے ڈین سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ ڈین کے لائن پر آنے پر مذکورہ شخص نے ہولڈ کراکر کسی دوسرے شخص سے بات کرائی۔ بات کرنے والے دوسرے شخص نے اپنا تعارف شفقت محمود کے طور پر کرایا اور ایک بہترین تعلیمی ادارہ اسٹیبلش کرنے پر ڈین کی کام کی تعریف کی اور انہیں بتایا کہ وفاقی وزارت تعلیم کے ڈیٹا بیس میں ان کا کالج ملک کے بہترین تعلیمی اداروں کی فہرست میں ٹاپ پر ہے۔مذکورہ شخص نے یہ بھی بتایا کہ وزارت تعلیم طلبہ و طالبات کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت کے لیے چند تعلیمی اداروں کو بسوں کا عطیہ دے رہی ہے، جس میں ان کے کالج کو بھی دو بسیں دی جارہی ہیں۔مذکورہ شخص نے یہ بھی بتایا کہ ان کے سیکریٹری اور وزارت تعلیم کے لوگ ان سے رابطہ کرکے جلد یہ بسیں کالج انتظامیہ کے حوالے کردیں گے۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق اس کے بعد مختلف افراد نے خود کو وزارت تعلیم کے اہلکار ظاہر کرکے ڈین اور کالج انتظامیہ سے مسلسل رابطہ رکھا اور پھر ایک دن بتایا کہ ان کی دونوں بسیں کراچی بندرگاہ پر پہنچ چکی ہیں جن کی کسٹم کلیئرنس کے لیے فیس اور کسٹم ڈیوٹی کے لیے فی بس دو لاکھ روپے نیشنل بینک کی کے پی ٹی برانچ میں جمع کرانے ہیں۔اس کے لیے انہوں نے نیشنل بینک کا اکائونٹ نمبر بھی فراہم کیا۔

کالج انتظامیہ نے مذکور اکائونٹ میں 4 لاکھ روپے ٹرانسفر کردیے۔ذرائع کے مطابق کافی دنوں تک بسیں نہ ملنے کے بعد کالج کی انتظامیہ نے وزارت تعلیم اسلام آباد سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس طرح کی کسی ڈونیشن سے لاعلمی ظاہر کی۔مزید تحقیقات کرنے پر یہ تمام معاملہ فراڈ ثابت ہوا تو کالج انتظامیہ نے ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ سلطان علی خواجہ سے ملاقات کی اور اب کالج انتظامیہ کی جانب سے یہ کیس ایف آئی اے کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ جس پر تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟


میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…