اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مولانا فضل الرحمان نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کتنے لوگوں کو گرفتار کرلیں گے؟ جب میں کہتا ہوں پندرہ لاکھ لوگ لے کر اسلام آباد آؤں گا، یہ کتنے لوگوں کو گرفتار کریں گے، جیلوں میں اتنی جگہ ہے؟ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ مجھے سنجیدہ نہیں لے رہے، میں سنجیدہ ہوں، انہوں نے کہا کہ بلاوجہ یہ دعویٰ نہیں کر رہا،
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم سنجیدہ مطالبہ لے کر جا رہے ہیں، کچھ فیصلے لاک ڈاؤن کے وقت بھی کرسکتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کی سیاسی و اخلاقی حمایت حاصل ہے، مجھے نہیں لگتا کہ ن لیگ یا کوئی اور جماعت پیچھے ہٹے گی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان بنا تو تحریک میں تعلیمی اداروں کے بچے شامل نہیں تھے؟ انہوں نے کہا کہ یہ بات کرنا کہ مدرسوں کے طلبہ شامل ہوں گے، اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا مدارس کے بچے پاکستانی شہری نہیں ہیں، انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ مجھے گرفتار کیا گیا تو ہنگامے ہوں گے اور آزادی مارچ بھی ہو گا۔دوسری جانب جمعیت علماء اسلام نصیرآباد کے زیراہتمام تحفظ ناموس رسالت سے رکن قومی اسمبلی جمعیت علماء اسلام بلوچستانکے امیر مولانا عبدالوسع جنرل سیکرٹری ایم این اے آغاسیدمحمودشاہ سابق گورنربلوچستان فضل آغا ضلعی امیر نصیرآبادمولانا بشیراحمدجمالی جنرل سیکریڑی میرنظام الدین لہڑی تحصیل امیر حاجی رحمت اللہ بنگلزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نے سلیکٹڈ وزیراعظم عمران خان کو 31تاریخ تک مستعفی ہونے کی ڈیڈ لائن دے دی ہے اگر عمران خان کھلاڑی ہے تو جے یو آئی اسلام آباد میں ان کیساتھ ضرور میچ کھیلے گی مولانا فضل الرحمن کی پہلی بال پر عمران خان کی وکٹ گر جائے گی،کشمیر کو ٹر مپ اور مودی کو تحفہ دینے والی حکومت کا خاتمہ کرکے دم لینگے
آزادی مارچ اسلام آبادکیلئے لاکھوں افراد بلوچستان سے شرکت کرینگے اس سے سلیکٹڈ وزیراعظم اس کوکہتے ہیں کشمیر کی ثالثی کا کردار ٹرمپ کو دے کر کشمیری عوام کی 75سالہ آزادی کی جنگ کی تحریک کود شمن کی جھولی میں ڈال دی گئی ہے اب مختلف جھوٹ بول کر عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں کشمیر عوام کی خواہش ضروری پوری ہوگی کشمیر بنے گا پاکستان لیکن جب تک عمران خان وزیراعظم ہیں یہ خواب شرمندہ تعبیر ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا ہے ناموس رسالت کے قانون میں کسی صورت مداخلت برداشت نہیں کرینگے
موجودہ حکومت معیشت کو تباہی کرنے کے دہانے پرپہنچایا ہے عمران کو آخری وارننگ دے رہے ہیں کہ استعفی دو موجودہ صوبائی حکومت نے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے بلوچستان کا گرین بیلٹ نصیرآباد تباہی کے دہانے پرہے بلوچستان کے واحد نہری نظام پٹ فیڈرکینال میں اربوں روپے کی شرمناک کرپشن کی گئی مشیر تعلیم کے حلقہ انتخاب باباکوٹ میں پتھر کا زمانہ ہے سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں نصیرآباد کے عوام سے عوامی نمائندوں نے ظلم کیاہواہے اس سے تو مقبوضہ کشمیر کی سڑکیں اچھی بنی ہوئی ہیں اور کہاکہ بلوچستان حکومت نام نہاد بھرتی کمیٹیوں کے زریعے میرٹ کا گلہ کاٹ کر سفارش کی بنیادوں پر بھرتیوں کا عمل شروع کیا ہوا ہے بے روزگار نوجوان پریشانی کے عالم میں ہیں۔