اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان پیچھے رہ کر ہماری حمایت کرے، یہ بات وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا مسئلہ پیش کرنے کے لئے ہمیں آگے کیا جائے،پاکستان پیچھے رہ کرہماری حمایت کرے،راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ جب کشمیری دنیا کے سامنے خود اپنا مقدمہ پیش کریں گے تو اقوام عالم بھی بات سنے گی،
وزیراعظم آزاد کشمیر نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا اوآئی سی میں مبصرین کا گروپ بنایا جائے،انہوں نے مزید کہا کہ جب پاکستان پر انگلی اٹھتی ہے توہمیں تکلیف ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ہم دنیا کو کہیں گے کہ گیارہ قراردادیں موجود ہیں ہمارا حق دلائیں تو لوگ بات سنیں گے لیکن جب زمینی تنازعہ کی بات کریں گے تو پھر معاملات اور طرف جاتے ہیں، راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ اگر وزیراعظم عمران خان مجھے لے کرجاتے بھی تومیں نہ جاتا،راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ میں کہتا کہ مجھے الگ جانے دیں کیونکہ وہ کہتے کشمیری پاکستان کی پراکسی وار لڑ رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ اس طرح پاکستان پر بھی انگلی نہیں اٹھائی جائے گی،جب کوئی پاکستان پر انگلی اٹھاتا ہے تومجھے بڑی تکلیف ہوتی ہے، وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ مقبوضہ وادی پر ثالثی کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا جھکاؤ بھارت کی طرف ہے۔ اقوام متحدہ کو قراردادوں کے بجائے عملی اقدام اٹھانا چاہیں۔وزیراعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر کا دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہنا تھا کہ ثالثی کی بات کو چھوڑ دینا چاہیے۔ امریکا کو 60ء کی دہائی کی طرح اپنا حامی ملک بنانا چاہیے جبکہ ابھی تک اقوام متحدہ نے بھی کوئی مثبت کردار ادا نہیں کیا،راجہ فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر قراردادوں کے بجائے عملی اقدام اٹھانا چاہیں، سپر پاور ممالک کی ہمیں تائید حاصل کرنی چاہیے،انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعظم عمران خان کی کوششوں کو سپورٹ کرتے ہیں، کشمیر ہمیں ایک دن میں حاصل نہیں ہو سکتا۔