لاہور( این این آئی )پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں اہل خانہ نے ملاقات کر کے ان کی خیریت دریافت کی ،بھائی اور داماد نے نوازشریف سے ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال ، اسلام آباد ہائیکورٹ میں العزیز یہ ریفرنس اپیل پر سماعت ، حمزہ شہباز، مریم نواز اور یوسف عباس کے کیسز پر تبادلہ خیال کیا۔
ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے بھی نواز شریف سے ملاقات کر کے ان کا طبی معائنہ کیا ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم محمدنواز شریف سے ان کے بھائی شہباز شریف ، داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر ، نواسے جنید سمیت خاندان کے دیگر افراد اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی ۔ شہباز شریف اپنے بڑے بھائی نواز شریف سے ملاقات کیلئے اسلام آباد سے سیدھا جیل پہنچے۔ ذرائع کے مطابق شہبازشریف نے پارٹی قائد اور اپنے بڑے بھائی نواز شریف سے ایک گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والی ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور مختلف امور پر ان سے رہنمائی لی ۔ شہباز شریف نے نواز شریف کو پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کی گرفتاری سے بھی آگاہ کیاجس پر نواز شریف نے ناگواری کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ نیب حکومت کے ہاتھوں یرغمال ہے اور اس ادارے کو سیاسی مخالفین کو کچلنے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ شہباز شریف اور کیپٹن (ر) محمد صفدر نے نواز شریف کو بدھ کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں العزیزہ ریفرنس میں اپیل پر ہونے والی سماعت کے حوالے سے بریفنگ دی اور ان کی قانونی ٹیم کی جانب سے اپنائے جانے والے موقف سے آگاہ کیا ۔
نواز شریف کو مریم نواز، حمزہ شہباز اور یوسف عباس کی احتساب عدالت میں پیشی بارے بھی آگاہ کیا گیا ۔ نوازشریف سے ملاقات کیلئے مختص دن کی مناسبت سے کارکنان کوٹ لکھپت جیل کے باہر پہنچ گئے اورشریف خاندان کے افراد کی آمد پر ان کی گاڑیوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے قیادت کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔