راولاکوٹ ( آن لائن ) آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے سابق اسپیکر انوار الحق چو ہدری نے بھارتی ظلم کے شکار کشمیریوں کی مدد کے لیے سیز فائر لائن تو ڑ کر مسلح حالت میں مقبوضہ کشمیر داخل ہو نے کا اعلان کرتے ہو ئے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ جس طرح سری نگر میں صورہ کے لو گوں نے حالیہ تحریک میں سنہرا کردار ادا کیا۔
ایسے ہی راولاکوٹ کے لوگ میرا ساتھ دیتے ہو ئے میرے اس اعلان پر میرا ساتھ دیں گے ،اقوام متحدہ کی قرادادوں اور عالمی قوانین کے مطابق کشمیریوں کو حق حاصل ہے کہ وہ چاہیں تو پُر امن یا مسلح حالت میں بھی آر پار کشمیر جا سکتے ہیں،کشمیر کی آزادی کی لڑائی خود کشمیریوں نے لڑنا ہو گی کو ئی آکر انہیں آزادی نہیں دلائے گا حکو مت پاکستان کو آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں فرق ختم کرنا ہو گا ۔کل تک گلگت بلتستان پاکستان کے لیے دفاعی حصا ر تھا اب بھارت کے حملے کے پیش نظر آزاد کشمیر اہم ہو گیا کس قدر افسوس کی بات ہے کہ آزاد کشمیر کو تو بھارت کے حملے سے بچانے کے دعوے ہو رہے ہیں لیکن ایک مہینہ سے کر فیو کا شکار کشمیریوں کو چھو ڑانے کا کو ئی اقدام نہیں اٹھایا جارہا حکو مت پاکستان کو آزاد کشمیر کی طرح مقبو ضہ کشمیر کو بھی اپنا سمجھنا ہو گا جو نیشنلسٹ نہیں وہ بے غیرت ہے کشمیر کے حالیہ حالات میں مجھے آئینے میں اپنا چہرہ ایک بے غیرت کا نظر آتا ہے کشمیر کی ہزاروں سال پرانی تاریخ ہے ہم اپنا تشخص مجروح نہیں کر سکتے سب کچھ ہو سکتا ہے مگر کشمیرکو تقسیم نہیں ہو نے دیں گے اب وقت آگیا ہے کہ کنٹرول لائن کو سیز فائر لائن میں بدلا جائے۔راولاکوٹ میں صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ میں نے زندگی میں کبھی کشمیر کا ذکر تک نہیں کیا ۔
لیکن حالیہ ظلم کے بعد مجھے ایک رات سونا بھی نصیب نہیں سابق وزیر اعظم عتیق خان کو میں نے کہا ہے کی کشمیریوں کو ہوش کے ناخن لینے ہو نگے عتیق خان صاحب آپ کو ضلع کو نسل راولپنڈی اور مجھے ضلع کو نسل گجرات کے الیکشن لڑنے تک محدود کیا جا رہا ہے ریاست جموں و کشمیر کا وجود ہو گا تب ہی الحا ق پاکستان اور خود مختاری کی باتیں ہو نگی پلوامہ میں کشمیری نو جوان نے بھا رتی فو جیوں کے پر خچے اُڑا کر بھارت کی عقل ٹھکانے لگائی۔
لیکن مسعود اظہر نے ا س کی ذمہ داری قبول کر کے سب کچھ کا ستیا ناس کر دیا ہم نے اگر سنجیدگی سے کام نہ کیا تو قبروں پر فاتحہ خوانی کے لیے کسی کا آنا دور کی بات ہمیں غداروں میں شامل کیا جائے گا انہوں نے عمران خٓن اور شاہ محمو د قریشی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ آدھا گھنٹہ سڑکوں پر لو گوں کو کھڑے کر کے وزیر اعظم پاکستان نے ہمارے ساتھ ڈرامہ کیا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایکٹ 74کشمیری لیڈر شپ کی غلظی تھی ہمارے لیڈر بِکے ۔
پاکستان کی قیادت کو قصور وار ٹھہرانا درست نہیں ایکٹ 74کی وجہ سے آزاد حکومت کی نمائندہ حیثیت ختم ہو ئی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ کرفیو اُٹھنے کے بعد بھارت حالیہ دنوں میں گرفتار کیے گئے لو گوں کی لاشوں کو وردیاں پہنا کر لو گوں کے سامنے لائے گا اور یہ تا ثر دے گا کہ یہ عسکریت پسند تھے انوار الحق کا کہنا تھا کہ 5فروری کو کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کی ہڑتال کر کے اور شہ رگ کا نعرہ لگا کر ہمارا مذاق اُڑایا جا رہا ہے ۔