پشاور ، لاہور( آن لائن )پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا اور پنجاب میں 3 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا گیا جبکہ پشاور میں مہم کا آغاز میں اس کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے شخص کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔وزیراعلی کے پی محمود خان نے پولیس سروسز ہسپتال میں وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کی صاحبزادی نِمرہ کو پولیو کے قطرے پلاکر مہم کا آغاز کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی خیبرپختونخوا نے کہا کہ انسداد پولیو مہم صوبے کے 29 اضلاع میں چلائی جائے گی۔وزیراعلی نے عوام سے اپیل کی کہ معاشرے کے تمام افراد پولیو مہم میں عوام کا ساتھ دیں اور ساتھ ہی یقین دہائی کروائی کہ پولیو ویکسین ہر لحاظ سے محفوظ ہے۔محمود خان نے لوگوں کو تجویز دی کہ والدین پولیو ویکسینیشن کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں۔ان کا کہنا تھا کہ والدین اور معاشرے کے تمام طبقات کے تعاون سے حکومت انسداد پولیو مہم کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے کو ختم کریں گے۔وزیراعلی نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا کو پولیو سے پاک بنانے کا عزم کیا ہوا ہے، یہ وائرس ہمارے بچوں کا دشمن ہے اسے مل کر شکست دیں گے۔انہوں نے عوام کو ایک مرتبہ پھر کہا کہ سرکاری محکموں سے شکایات پر پولیو ویکسینیشن کا بائیکاٹ نہ کیا جائے۔اپنے خطاب کے دوران وزیراعلی خیبرپختونخوا نے پڑوسی ملک میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا امن افغانستان کے ساتھ جڑا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر افغانستان میں امن قائم ہوگا تو پاکستان میں بھی امن قائم ہوجائے گا۔امریکا اور طالبان کے درمیان جاری امن عمل سے متعلق بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعلی کے پی کا کہنا تھا کہ ان مذاکرات سے افغانستان میں امن کا قیام ممکن ہوسکے گا۔
وزیراعلی خیرپختونخوا نے کہا کہ طورخم سرحد کھولنے سے صوبائی دارالحکومت پشاور، تجارتی مرکز بن جائے گا جبکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت اور کاروبار کی نئی راہیں کھلیں گی۔افتتاحی تقریب میں وزیرِ صحت ہشام انعام اللہ خان، وزیرِاطلاعات شوکت یوسفزئی، وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو بابر بن عطا، سیکریٹری صحت فاروق جمیل، کوآرڈینیٹر ای او سی کامران احمد آفریدی، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر ارشد خان اور دیگر اعلی حکام بھی شریک تھے۔
بابر بن عطا نے پروپیگنڈا کرنے والے شخص کو پولیو کے قطرے پلائیوزیراعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو مہم بابر بن عطا نے انسداد پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والے شخص نذر محمد کو بھی پولیو کے قطرے پلائے۔انہوں نے ماضی کی غلطی پر معافی مانگ لی ، وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ یہ مہم محبت کے ساتھ چلائی جائے گی۔ پوری دنیا میں اس مرض کا خاتمہ ہوچکا ہے اور اب ہم نے بھی اس مرض کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا کی طرح پنجاب میں بھی انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا۔ڈپٹی کمشنر لاہور صالح سعید نے بتایا کہ صوبے میں انسداد پولیو مہم 26 اگست سے 28 اگست تک جاری رہے گی۔انہوں نے بتایا کہ پولیو مہم میں 5 ہزار سے زائد ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جبکہ پانچ سال سے کم عمر 18 لاکھ سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ڈی سی لاہور نے یہ بھی بتایا کہ ٹیمیں اس وقت گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے میں مصروف ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے اور پولیو ٹیموں کی حفاظت کے لیے سخت سیکیورٹی انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔صالح سعید کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنرز، سب رجسٹرار، متعلقہ ڈی ڈی ایچ او فیلڈ میں موجود ہیں اور پولیو ٹیموں کی سخت مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔انہوں نے والدین سے درخواست کی کہ وہ اپنے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔خیال رہے کہ رواں ماہ اپریل میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ پشاور کے علاقے ماشوخیل کا رہائشی نذر محمد حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ہیں، جہاں بڈھ بیر کے اسکول کے ان بچوں کو لایا گیا ہے جنہیں انسداد پولیو مہم کے دوران طبیعت خرابی کی شکایات ہوئی تھیں۔