اسلام آباد(این این آئی) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو جیل میں تبدیل کر رکھا ہے لیکن عالمی سطح پر کشمیریوں کے لیے ماحول سازگار ہوگیا ہے۔ایک انٹرویو ملیحہ لودھی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے عالمی ماحول تبدیل ہوگیا ہے جس کی وجہ سے مغرب میں رائے عامہ بھی تبدیل ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی تمام تر کوششوں کے باوجود سلامتی کونسل کے پندرہ ممبران نے اجلاس پر اتفاق کیا، اب پاکستان کے لیے یہ چیلنج ہے کہ اس معاملے کو آگے بڑھانا ہے۔ملیحہ لودھی نے کہا کہ اجلاس میں جو بریفنگ دی گئی اس میں کھل کر بتایا گیا کہ بھارت کیا کر رہا ہے اور اس کے نتیجے میں کیا ہوسکتا ہے۔ چین، روس، برطانیہ اور امریکہ بھی چاہتے ہیں کہ اس مسئلے کا کوئی حل نکلے۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے بھارت بوکھلا گیا ہے کیونکہ وہاں کے عوام چاہتے ہیں کہ بھارت وہاں سے نکل جائے۔انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کا اجلاس اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے، بھارت نے اپنے لیے مشکل صورتحال پیدا کرلی ہے جس سے وہ خوفزدہ بھی ہے۔ملیحہ لودھی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان، وزیرخارجہ اس حوالے سے مسلسل مشاورت کر رہے ہیں کہ اس معاملے پر اب مزید کیا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتا ہے اس کے لیے کبھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا لیکن بھارت نے یہ راستہ بند کررکھا ہے۔انہوں نے کہاکہ جب بات دو طرفہ مذاکرات سے نہیں بنی تو ہم نے معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے کی کوشش کی جس کے دوران امریکہ اور روس کی جانب سے ثالثی کی پیشکش سامنے آئی ہے۔