جمعرات‬‮ ، 20 فروری‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر میں پانچویں روز بھی کرفیو بدستور نافذ، سیاسی رہنما ،کارکن گرفتار

datetime 9  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر جمعہ کو پانچویں روز بھی کرفیو اور دیگر پابندیاں بدستور نافذ رہیں جبکہ بھارت نے علاقے میں مواصلات کے تمام ذرائع معطل کر رکھے ہیں جس کی وجہ سے مقبوضہ علاقے کا بیرونی دنیا سے رابطہ بالکل معطل ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی حکومت نے آئین کی دفعہ 370کی معطلی کے اعلان سے قبل مقبوضہ علاقے میں کرفیواور دیگر پابندیاں نافذ کر دی تھیں۔

بھارتی پارلیمنٹ نے پانچ اگست کو دفعہ 370کی منسوخی کی قرار دا د پاس کی جس کے تحت جموں کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی۔ قابض انتظامیہ نے بھارتی حکومت کے اس غیر قانونی اور مذموم اقدام کیخلاف کشمیریوںکے احتجاج کو روکنے کیلئے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں ہزاروں بھارتی فوجی اور پیرا ملٹری اہلکار تعینات کر رکھے ہیں ۔ بھارتی فوجیوں نے سرینگر میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں اور خار دار تاریں بچھا کر گاڑیوں اور راہگیروں کی نقل و حرکت ناممکن بنا رکھی ہے۔ مقبوضہ واد ی کی تمام سڑکیں اس وقت سنسان منظر پیش کر رہی ہیںجبکہ جموں ، کٹھوعہ، سامبا، پونچھ ، ڈوڈہ ، کشتواڑ، ادھمپور اور دیگر علاقوں میں بھی یہی صورتحال ہے ۔ قابض انتظامیہ نے احتجاجی مظاہروں کے بعد لداخ خطے کے کرگل ضلع میںبھی دفعہ 144نافذ کر دی ہے۔ مقبوضہ علاقے میںگزشتہ پانچ روز سے ٹیلیفون ، انٹرنیٹ اور ذرائع ابلاغ کے دیگر تمام ذرائع بھی معطل ہیں جس کے باعث م علاقے کاتمام بیرونی دنیا سے رابطہ بالکل معطل ہے جبکہ انٹرنیٹ کی بندش کے باعث مقبوضہ علاقے سے شائع ہونے والے والے اخبارات چار اگست سے اپ ڈیٹ نہیں ہو سکے۔ سخت پابندیوں کے باعث بیشتراخبارات شائع بھی نہیں ہو رہے۔ سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق سمیت تقریباً تمام حریت رہنما گھروں اورجیلوں میں نظر بند ہیں ۔پچیس گرفتار حریت کارکنوں کو سرینگر سے آگرہ سینٹرل جیل منتقل کر دیا گیا ۔ انتظامیہ نے تمام تعلیمی ادارے بھی بند کر رکھے ہیں۔دفعہ 370کو معطل کیے جانے کے بعد سے اب تک 560سے زائد سیاسی رہنما اور کارکنوں گرفتار کر لیے گئے ہیں ۔ گرفتار کیے جانے والوں میں بھارت نواز سیاست دان فاروق عبداللہ ، عمر عبداللہ ، محبوبہ مفتی اور سجاد لون وغیرہ بھی شامل ہیں۔ ہرگزرتے دن کے ساتھ مقبوضہ علاقے میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قلت بڑھ رہی ہے اور لوگوں کو دودھ اور ادویات وغیرہ دستیاب نہیں۔

موضوعات:



کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…