منگل‬‮ ، 02 ستمبر‬‮ 2025 

عمران خان ابھی تک انتقامی گھوڑے سے نہیں اترے، او آئی سی ”آئی سی یو“ میں ہیں،حافظ حسین احمد کا دعویٰ سامنے آ گیا

datetime 7  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(این این آئی) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات و سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر حکومت اوراپوزیشن کو آپس میں سیز فائر کرنا ہوگا، حکومت کو اپوزیشن کو اعتماد میں لینے کے لیے پہل کرنا ہوگی،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے وزیر اعظم کے خطاب سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ ابھی تک انتقامی گھوڑے سے اترے نہیں، پاکستانی سیاستدانوں میں ہم آہنگی نہیں ہوگی تو عالمی برادری سے توقع رکھنا حماقت ہوگی،

او آئی سی کو ”آئی سی یو“ سے نکالنے میں ابھی تک کامیابی نہیں ہوئی ہے۔ اپنی رہائش گاہ جامع مطلع العلوم میں مختلف وفود اور صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے فیصلے کے بعد عمران احمد نیازی کو اپوزیشن کے حوالے سے سیز فائر کرنا ہوگا اوراپوزیشن کو بھی موجودہ صورتحال میں تعاون کے بارے میں سوچنا ہوگا تب کہی جاکر کشمیری مظلوم عوام کی اشک شوئی ممکن ہوسکے گی،انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر اعظم کی تقریر سے پتہ چلتا ہے کہ وہ ابھی تک انتقامی گھوڑے سے اترے نہیں ہیں جبکہ اپوزیشن کی جانب سے بھی وہی صورتحال سامنے آئی ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کے ثالثی کے اعلان اور نریندر مودی کے اقدام سے یہ خدشہ بھی ہے کہ ماضی کے سقوط ڈھاکہ کی طرح اللہ نہ کرے ایک بار پھر امریکہ اور بھارت کا گٹھ جوڑ ہو کیوں کہ امریکہ نے کافی عرصہ پہلے بھی کشمیر کی تقسیم کا عندیہ دیا تھا اور نریندر مودی کے اقدامات بھی اسی انداز کے ہیں، انہوں نے کہا کہ او آئی سی کو ”آئی سی یو“ سے نکالنے میں ابھی تک کامیابی نہیں ہوئی ہے لیکن اگر پاکستان کے سیاستدانوں میں ہم آہنگی نہیں ہوگی تو عالمی برادری سے کوئی بڑی توقع رکھنا حماقت ہوگی،

انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کے عسکری اتحادکے ایجنڈے میں کاش کشمیر اور پاکستان کا دفاع بھی شامل ہوتا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپوزیشن کو اعتماد میں لینے کے لیے پہل کرنا ہوگی اور تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو نئی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دینا چاہئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے بننے والی سات رکنی کمیٹی میں اپوزیشن کو برائے نام نمائندگی بھی نہیں دی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…