اسلام آباد (سی پی پی)آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خودمختاری ختم کرنے کا واقعہ مشرقی پاکستان جتنا بڑا سانحہ ہے، یہ صورتحال ان کے دور میں ہوتی تو وہ دوست ممالک کا دورہ کر کے سپورٹ حاصل کرتے۔سابق صدر آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا امریکا کسی اور کا چہرہ دیکھ کر افغانستان میں ڈائیلاگ کیلئے گیا۔
ہم نے ہر قسم کی حکومتیں دیکھی ہیں اس طرح کبھی نہیں ہوا، کشمیر میں ایسا کوئی گھر نہیں جہاں ظلم یا شہادت نہ ہوئی ہو، میرے وقت میں یہ ہوتا تو میں امارت، چین، روس اور ایران جاتا۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان پر طنز کیا کہ آپ جنگ کی بات کرتے ہیں، آپ کا باڈی گارڈ بھی آپ کے کہنے پر گولی نہیں چلائے گا۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ قائداعظم محمد علی جناح کے دو قومی نظریے کو آج کشمیر کے وہ رہنما بھی مان رہے ہیں جو بھارت کے ساتھ تھے۔ آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ مشرقی پاکستان کے بعد کشمیر کا واقعہ دوسرا بڑا واقعہ ہے، اس مسئلے کو سمجھنے کے لیے ہمیں تاریخ کو جاننا ہو گا۔آصف زرداری نے کہا کہ بھٹو نے حکمت سے اندرا گاندھی سے پاکستان کی زمین واپس لی۔کسی کو مخاطب کیے بغیر آصف علی زرداری نے کہا کہ آپ کا باڈی گارڈ آپ کے کہنے پر گولی نہیں چلائے گا، آپ کا باڈی گارڈ اس وقت گولی چلائے گا جب آپ پر گولی چلے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ ہم سے پوچھتے ہیں کہ میں کیا کروں، اگر خدانخواستہ میرے وقت میں یہ ہوتا تو میری پہلی فلائٹ ہوتی ابوظہبی، دوسری چین اور تیسری روس۔انہوں نے کہا ہے کہ آج بھی یہی فارمولا ہے کہ ہمیں دوستوں کو پھر ملانا ہے، چین کے لوگ بہت مختلف ہیں، بدقسمتی سے آپ عملی طور پر ان کی بے عزتی کر رہے ہیں۔صدر پیپلز پارٹی نے کہا کہ عوام آج اپوزیشن کے ساتھ کھڑی ہے، آپ کے ساتھ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ فخر ہے ان کشمیری بھائیوں پر جنہوں نے برطانوی پارلیمنٹ میں تحریک پیش کی، فخر ہے ہمیں ان کشمیری بھائیوں اور بہنوں پر جو اپنی میتوں کو بھی پاکستانی پرچم لپیٹ کر دفناتے ہیں۔