راولپنڈی (آن لائن) پاک فوج کے ایک آفیسر میجر نوید کو خردبرد میں ملوث ہونے پر کورٹ مارشل کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 41ویں ڈویژن کے جی او سی میجر جنرل عرفان احمد ملک نے 41 ویں ڈویژن ہیڈکوارٹرز میں میجر نوید نامی ایک آفیسر کو بے ضابطگیوں میں ملوث ہونے پر کورٹ مارشل کر دیا ہے سابق ایچ کیو ایف سی نارتھ میجر نوید کے خلاف 41ویں ڈویژن ہیڈکوارٹرز میں انکوائری جاری تھی۔
جی او سی 41ڈویژن ہیڈکوارٹرز کی جانب سے مذکورہ انکوائری کے لئے کمانڈر ہیڈکوارٹرز 41ڈویژن آرٹلری کو ذمہ داری سونپی گئی۔ 41 ڈویژن آرٹلری ہیڈکوارٹرز نے 57ایم ای ڈی آرٹلری سے تفصیلات مانگیں اور میجر نوید 64ایم ای ڈی آرٹلری کے میس نمبر 7 میں زیرحراست تھے۔ مذکورہ آفیسر 2016میں دالبندین اور نوشکی ایف سی میں فرائض انجام دے رہے تھے وہ ایک لڑکے کے اغواء اور اس کی رہائی کے لئے 68 لاکھ روپے تاوان کے مطالبے کے واقعہ میں ملوث تھے۔ لڑکے کے والدین نے انہیں یہ رقم ادا کی لیکن انہوں نے پھر مزید پچاس لاکھ کا مطالبہ کیا جس کے بعد لڑکے کی والدہ پی سی کیو آئی اور ان کیخلاف احتجاج کیا۔ آئی جی ایف سی اور کمانڈنٹ ایس سی کمانڈر کی جانب سے ان کیخلاف ایکشن لیا گیا۔ اگست 2016ء سے دسمبر 2016ء تک انکوائری جاری رہی جس کے بعد مذکورہ آفیسر نے فیصلہ کیخلاف جے اے سی برانچ میں درخواست دی۔ آفیسر کی درخواست پر جے اے سی برانچ نے سابق جے اے سی برانچ جی ایچ کیو کرنل شہزاد کو کیس دوبارہ کھولنے اور انکوائری کرنے کو کہا اور ایک مرتبہ پھر اپریل 2019ء کو کیس کو حتمی شکل دے کر مزید فیصلے کیلئے جی ایچ کیو بھیج دیا گیا۔ گزشتہ روز میجر نوید کیخلاف فیصلہ کر لیا گیا ہے جی او سی 41 ڈویژن کی جانب سے کورٹ مارشل اور پچیس سال سول جیل میں قید کی سزا سنا دی گئی ہے اب میجر نوید کو کوئٹہ کی ہُدا جیل کی انتظامیہ کے حوالے کیا جا چکا ہے۔