اسلام آباد(آن لائن) نائب صدر پاکستان پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ مودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے باقاعدہ اعلان جنگ کردیا ہے۔ اقوام متحدہ کی قرارداد سے لے کر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلوں تک کی آج دھجیاں اڑادی گئیں ہیں۔ شیری رحمان نے کہا کہ جس شق کو نہرو ختم نہ کرسکا، اسے مودی نے ختم کرکے بتادیا کہ بھارت محض ایک اشتعال انگیز ریاست ہے۔
ریاست پاکستان کو کشمیر کے مسئلے پر مشترکہ حکمت عملی بنانا ضروری ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے بھارت کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ بھارت سن لے! پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے، ہم آزادی کے ان متوالوں کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ شیری رحمان نے کہا کہ آج بھارتی صدر نے کشمیر کی خصوصی حیثیت متعلق آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دئے ہیں، یہ بی جے پی سرکار کے منشور کا حصہ تھا اس کے باوجود بھی پاکستان کے وزیراعظم نے مودی کے دوبارہ اقتدار میں آنے کی خواہش ظاہر کی، کیا ان کو مودی اور بی جے پی کے عزائم معلوم نہی تھے؟ شیری رحمان نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی کو منسوخ کرنے کی باتیں گزشتہ کئی دنوں سے جاری تھیں، لیکن اسلام آباد میں اس معاملے پر خاموشی اختیار کی گئی، حکومت خاموش تماشائی بننے کہ بجائے عملی اقدام اٹھائے۔ خارجہ امور اس طرح نہی چلائے جاتے جس طرح ہماری وفاقی حکومت چلا رہی۔ صرف بیان جاری کرنا خارجہ پالیسی نہیں۔شیری رحمان نے کہا کہ آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنا کشمیریوں کے بنیادی حقوق کے خلاف ہے، اس بل کا مقصد مقبوضہ کشمیر کی آبادی، جغرافیہ اور مذہبی صورتحال کو تبدیل کرنا ہے، آرٹیکل 370 کی منسوخی کشمیر کے عوام اور پاکستان کو قبول نہیں، عالمی دنیا اور اقوام متحدہ اس کشمیر مخالف صدارتی فرمان کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کپ آرٹیکل 370 کو جموں و کشمیر کی اسیمبلی اور سینیٹ کے اتفاق رائے بغیر منسوخ نہیں کیا جا سکتا۔ یے غیر آئینی عمل ہے۔