پیر‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2024 

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کے بعد گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی بھی پاکستان میں باقاعدہ شمولیت، معروف صحافی نے بڑا دعویٰ کر دیا

datetime 5  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلا م آباد (نیوز ڈیسک) انڈین پارلیمنٹ نے آرٹیکل 370 میں ترمیم کے ذریعہ ریاست جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا ہے ترمیم کے ذریعہ جموں وکشمیر اور لداخ کو ھندو ستانی یونین کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ اس طرح مقبوضہ کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیاہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر کی اسمبلی کا نام قانون ساز اسمبلی رکھ دیا گیاہے لیکن اسمبلی کے بجائے گورنر کو تحریک و تجویز کا اختیار دے دیا گیاہے۔

اس طرح آرٹیکل 35۔ اے خود بخود ختم ہو گیاہے، اس پر معروف صحافی مطیع اللہ جان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ”بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں اقدامات، پاکستان کو دو آپشن دے دیے گئے۔ نمبر1۔ آزاد کشمیر/گلگت بلتستان کو آئینی طور پر اپنا صوبہ قرار دے کر لائن آف کنٹرول کو مستقل سرحد مان لے۔ نمبر2۔ وگرنہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا حصہ قرار دینے کے بعد امریکی ثالثی آزاد کشمیر پر ہو گی، مطیع اللہ جان نے آخر میں سوال کرتے ہوئے لکھا کہ پی ٹی آئی کھیل کا حصہ ہے؟“ واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل غیریقینی صورتحال کے دوران قابض انتظامیہ نے وسیع پیمانے پر کرفیو نافذ کرکے لوگوں کی نقل وحرکت اورعوامی جلسوں اورجلوسوں کے انعقادپر مکمل طورپرپابندی عائد کردی ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق تمام تعلیمی اداروں کو بند کردیاگیا ہے جبکہ پورے جموں وکشمیرمیں انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی ہے۔ سرکاری حکنامے کے مطابق اہم سروسز کے شناختی کارڈز کو کرفیو پاس تصور کیاجائے گا۔حکمنامے میں کہاگیا کہ لوگوں کی نقل وحرکت پر مکمل پابندی ہوگی اور تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ زیادہ تر تعلیمی اداروں نے طلباء کو ہوسٹلز خالی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ گزشتہ ہفتے مقبوضہ علاقے میں وارد ہونے والی اضافی فورسز کو وادی کشمیر اور جموں خطے میں تعینات کیا گیا ہے اورسول سیکرٹریٹ، پولیس ہیڈکوارٹر،ہوائی اڈوں اور مختلف سرکاری اداروں سمیت اہم تنصیبات کی سکیورٹی میں اضافہ کردیاگیا ہے۔

سرینگر اور دیگر شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں سمیت تمام بڑی شاہراؤں پر ناکے لگائے گئے ہیں جبکہ ہجوموں پر قابوپانے والی گاڑیوں کو بھی تیاری کی حالت میں رکھا گیا ہے۔ دریں سید علی گیلانی اور میر واعظ عمرفاروق سمیت تمام حریت پسند قیادت کو گھروں یاجیلوں میں نظربند کردیا گیا ہے۔سابق کٹھ پتلی وزراء اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو بھی گھروں میں نظربند کردیا گیا ہے۔ عمرعبداللہ نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ سرکاری افسران کے مطابق موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کی جارہی ہے اورغیر اعلانیہ کرفیونا فذ کیا جارہا ہے۔

پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھی کرفیو کے نفاذ کے بارے میں ٹویٹ کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ موبائل فون سمیت انٹرنیٹ سروس معطل کی جارہی ہے اور کرفیو پاس جاری کئے جارہے ہیں۔ اللہ جانتا ہے کہ کل ہمارے ساتھ کیا ہونے والا ہے۔ یہ ایک طویل رات ہوگی۔ کانگریس رہنما عثمان مجید اور سی پی آئی۔ایم کے رہنما محمد یوسف تاریگامی جیسے سیاسی رہنماؤں کوبھی گرفتارکرلیاگیا ہے۔ ادھر ضلع مجسٹریٹ اسلام آباد نے ایک حکمنامہ جاری کیا ہے جس میں پٹرول کے ڈیلرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ضلع مجسٹریٹ یا مجاز آفیسر کی اجازت کے بغیر پٹرول نہ بیچیں۔

موضوعات:



کالم



کام یاب اور کم کام یاب


’’انسان ناکام ہونے پر شرمندہ نہیں ہوتے ٹرائی…

سیاست کی سنگ دلی ‘تاریخ کی بے رحمی

میجر طارق رحیم ذوالفقار علی بھٹو کے اے ڈی سی تھے‘…

اگر کویت مجبور ہے

کویت عرب دنیا کا چھوٹا سا ملک ہے‘ رقبہ صرف 17 ہزار…

توجہ کا معجزہ

ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…