کراچی (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کی کراچی کے حوالے سے جو خواہشات ہیں وہ پوری کی جائیں گی۔ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات میں اچھے فیصلے ہوئے ہیں،جن پر عملدرآمد بھی نظر آئے گا۔جب تک صحیح بلدیاتی نظام نہیں آئے گا اس وقت تک مسائل حل نہیں ہونگے۔صادق سنجرانی کا معاملہ صرف سیاسی انتقام ہے۔میرا جہاز جس کو چاہیے ہوگا حاضر ہے۔
بلاول نے جو بات کی وہ اچھی ہے۔انہیں یہ بات پہلے کہنی چاہیے تھی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔قابل ازیں جہانگیر خان ترین وفد کے ہمراہ ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کے لیے بہاد رآبا د پہنچے۔پی ٹی آئی کے وفد میں فردوس شمیم نقوی، خرم شیر زمان، جمال صدیقی، صداقت جتوئی، بلال غفار،علی جی جی، سعید آفریدی، اشرف قریشی اور دیگر شامل تھے جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے ملاقات میں ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی، میئر کراچی وسیم اختر اور دیگر ارکان رابطہ کمیٹی موجود تھے۔جہانگیر ترین نے کہا کہ ایم کیو ایم نے ہر موقع پر ہمارا ساتھ دیا ہے۔آج ہم نے سندھ کے مسائل پر گفتگو کی ہے۔سندھ حکومت کوئی کام نہیں کررہی ہے۔سندھ کے مسئلے پر وفاقی حکومت تعاون کے لیے تیار ہے۔ ایم کیو ایم کی کراچی کے حوالے سے جو خواہشات ہیں وہ پوری کی جائیں گی۔ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات میں اچھے فیصلے ہوئے ہیں،جن پر عملدرآمد بھی نظر آئے گا۔یہ بات طے شدہ ہے کہ سندھ حکومت نے کراچی میں کوئی کام نہیں کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے سندھ کا پانی روکا ہوا ہے۔بدین میں کاشت کاروں کے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے۔محکمہ ایری گیشن کے حکام کو کہتا ہوں کہ سیاسی بنیادوں پر غلط کام نہیں کریں۔بدین سمیت جہاں پانی کی قلت ہے فوری پانی دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ایگریکلچر پالیسی بنائی ہے جس پر تمام صوبے ساتھ ہیں مگر سندھ ہمارے ساتھ نہیں ہے۔
سندھ حکومت تعاون کے لیے تیار نہیں ہے۔افسوس کی بات ہے یہ ہماری کسی چیز میں شامل نہیں ہوتے۔میں نے انہیں کہا تھا سیاسی مسائل ایک طرف پر کسانوں کے لیے ملکر کام کریں۔سندھ کے عوام کو کہتا ہوں کہ پی پی عہدیداروں، ایم پی ایز کے پاس جائیں اور سوال کریں۔سندھ کے حالات سے واقف ہیں ہم انہیں ٹھیک کرنا چاہتے ہیں۔سندھ کی عوام نے مینڈٹ دیا اس کا ہمیں احترام ہے۔جہانگیر ترین نے کہا کہ وزیر اعظم کا کرپشن کے خلاف وعدہ پورا ہوگا۔جو کرپشن میں پکڑے گئے ان سے نہ ڈھیل ہوگی نہ ڈیل،ہم نے جو وعدے کیے ہیں وہ ضرور پورے کریں گے۔ہم نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو تمام پارٹیوں سے رابطوں میں رہے گی،۔انہوں نے کہا کہ جب تک ٹھیک بلدیاتی نظام نہیں آئے گا اس وقت تک مسائل حل نہیں ہوں گے۔
ہم پنجاب میں ماڈل بلدیاتی نظام لائیں گے۔جہانگیر ترین نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے حکومتی اقدامات کی غیر مشروط حمایت کے حوالے سے دیئے گئے بیان پر کہا کہ بلاول نے جو بات کی وہ اچھی ہے۔انہیں یہ بات پہلے کہنی چاہیے تھی۔عمران خان کے جو کامیاب دن گزرے اس پر انہیں اس کا خیال آیا.ہے۔چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائے جانے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا کہ سنجرانی صاحب کو ہٹاناانتقامی کارروائی ہے۔میرا جہاز جس پارٹی کو چاہیے اس کے لیے حاضر ہے۔اس موقع پر سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ جو لوٹے گا وہ نہیں چھوٹے گا۔فریال تالپور غلط بیانی کررہی ہیں۔اب جیلوں میں نہ اے سی ہوگا اور نہ ہی بستر ہوگا۔سب کے ساتھ وہی سلوک ہوگا جو غریب عوام کے ساتھ ہوتا ہے۔