ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

جج ارشد ملک کو بلیک میل کرنے کیلئے استعمال کی جانے والی ویڈیو میں کیا تھا، ویڈیو کب اور کس شہر میں بنائی گئی؟ معروف صحافی کے چونکا دینے والے انکشافات

datetime 15  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کچھ دن پہلے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو پریس کانفرنس کے دوران پیش کی، اس مبینہ ویڈیو کی وجہ جج ارشد ملک کو کام سے روک دیا ہے، اس سارے معاملے پر تبصرہ کرتے سینئر کالم نویس و تجزیہ نگار ایاز امیر نے کہا کہ فی الحال صرف مریم نواز کے لگائے ہوئے الزامات ہیں، اس معاملے میں مریم نواز اور ارشد ملک کا موقف الگ الگ ہے،

انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ وہ ویڈیو جعلی تھی بلکہ وہ ویڈیو اخلاق سے گری ہوئی تھی اور کہا گیا کہ گن پوائنٹ پر ویڈیو نہیں بنائی گئی، ایاز امیر نے کہا کہ وہ ویڈیو دیکھیں معلوم ہو گا کہ اتنی تو بندوق بھی نہیں لگتی، انہوں نے کہا کہ جس ویڈیو سے جج ارشد ملک کو بلیک میل کیا گیا وہ ویڈیو اس وقت کی تھی جب وہ ملتان میں تعینات تھے، ایاز امیر نے کہا کہ وہ اپنی ویڈیو دیکھ کر حیران رہ گئے تھے، انتہائی غیر اخلاقی ویڈیو تھی، انہوں نے کہا کہ اس ویڈیو میں سنی لیون ہے یہ ارشد ملک نہیں کہہ رہے بلکہ وہ یہ مان رہے ہیں کہ یہ ان کی ویڈیو ہے، اس ویڈیو کی بناء پر انہوں نے جج ارشد ملک کو ڈرایا دھمکایا اور خریدنے کی کوشش کی۔ معروف صحافی نے کہا کہ جج ارشد نے کہا کہ میں وہ ویڈیو دیکھ کر حیران رہ گیا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کی تحقیقات کے لیے آئینی درخواست دائر کردی گئی ہے۔جمعرات کو احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کی تحقیقات کے لیے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی گئی ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عدالت ہر صورت اس معاملے کی تحقیقات کرائے، جج ارشد ملک نے جو پریس ریلیز میں رشوت کی آفر کرنے کی بات کی ہے وہ سنجیدہ نوعیت کی ہے، جج ارشد ملک اپنی پریس ریلیز میں مریم نواز کے لگائے گئے الزمات ماننے سے انکار کرچکے ہیں لہذا جو الزامات عدلیہ پر لگائے گئے اس کی

تحقیقات کا ہونا ضروری ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ 6 جولائی کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ پیمرا سے طلب کیا جائے، اس ویڈیو سے یہ تاثر ملتا ہے کہ عدلیہ آزادی سے کام نہیں کرتی اور بلیک میل ہوتی ہے لہذا وفاقی حکومت کو ہدایت کی جائے کہ عدلیہ کی آزادی کے لیے اقدامات کرے۔درخواست میں ویڈیو کے مرکزی کردار وفاقی حکومت، پیمرا، ناصر بٹ، شہباز شریف، مریم نواز، شاہد خاقان عباسی اور راجہ ظفر الحق کو فریق بنایا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…