جمعرات‬‮ ، 20 فروری‬‮ 2025 

جج ارشد ملک کو بلیک میل کرنے کیلئے استعمال کی جانے والی ویڈیو میں کیا تھا، ویڈیو کب اور کس شہر میں بنائی گئی؟ معروف صحافی کے چونکا دینے والے انکشافات

datetime 15  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کچھ دن پہلے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو پریس کانفرنس کے دوران پیش کی، اس مبینہ ویڈیو کی وجہ جج ارشد ملک کو کام سے روک دیا ہے، اس سارے معاملے پر تبصرہ کرتے سینئر کالم نویس و تجزیہ نگار ایاز امیر نے کہا کہ فی الحال صرف مریم نواز کے لگائے ہوئے الزامات ہیں، اس معاملے میں مریم نواز اور ارشد ملک کا موقف الگ الگ ہے،

انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ وہ ویڈیو جعلی تھی بلکہ وہ ویڈیو اخلاق سے گری ہوئی تھی اور کہا گیا کہ گن پوائنٹ پر ویڈیو نہیں بنائی گئی، ایاز امیر نے کہا کہ وہ ویڈیو دیکھیں معلوم ہو گا کہ اتنی تو بندوق بھی نہیں لگتی، انہوں نے کہا کہ جس ویڈیو سے جج ارشد ملک کو بلیک میل کیا گیا وہ ویڈیو اس وقت کی تھی جب وہ ملتان میں تعینات تھے، ایاز امیر نے کہا کہ وہ اپنی ویڈیو دیکھ کر حیران رہ گئے تھے، انتہائی غیر اخلاقی ویڈیو تھی، انہوں نے کہا کہ اس ویڈیو میں سنی لیون ہے یہ ارشد ملک نہیں کہہ رہے بلکہ وہ یہ مان رہے ہیں کہ یہ ان کی ویڈیو ہے، اس ویڈیو کی بناء پر انہوں نے جج ارشد ملک کو ڈرایا دھمکایا اور خریدنے کی کوشش کی۔ معروف صحافی نے کہا کہ جج ارشد نے کہا کہ میں وہ ویڈیو دیکھ کر حیران رہ گیا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کی تحقیقات کے لیے آئینی درخواست دائر کردی گئی ہے۔جمعرات کو احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کی تحقیقات کے لیے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی گئی ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عدالت ہر صورت اس معاملے کی تحقیقات کرائے، جج ارشد ملک نے جو پریس ریلیز میں رشوت کی آفر کرنے کی بات کی ہے وہ سنجیدہ نوعیت کی ہے، جج ارشد ملک اپنی پریس ریلیز میں مریم نواز کے لگائے گئے الزمات ماننے سے انکار کرچکے ہیں لہذا جو الزامات عدلیہ پر لگائے گئے اس کی

تحقیقات کا ہونا ضروری ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ 6 جولائی کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ پیمرا سے طلب کیا جائے، اس ویڈیو سے یہ تاثر ملتا ہے کہ عدلیہ آزادی سے کام نہیں کرتی اور بلیک میل ہوتی ہے لہذا وفاقی حکومت کو ہدایت کی جائے کہ عدلیہ کی آزادی کے لیے اقدامات کرے۔درخواست میں ویڈیو کے مرکزی کردار وفاقی حکومت، پیمرا، ناصر بٹ، شہباز شریف، مریم نواز، شاہد خاقان عباسی اور راجہ ظفر الحق کو فریق بنایا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…