ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

جج ارشد ملک کو بلیک میل کرنے کیلئے استعمال کی جانے والی ویڈیو میں کیا تھا، ویڈیو کب اور کس شہر میں بنائی گئی؟ معروف صحافی کے چونکا دینے والے انکشافات

datetime 15  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کچھ دن پہلے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو پریس کانفرنس کے دوران پیش کی، اس مبینہ ویڈیو کی وجہ جج ارشد ملک کو کام سے روک دیا ہے، اس سارے معاملے پر تبصرہ کرتے سینئر کالم نویس و تجزیہ نگار ایاز امیر نے کہا کہ فی الحال صرف مریم نواز کے لگائے ہوئے الزامات ہیں، اس معاملے میں مریم نواز اور ارشد ملک کا موقف الگ الگ ہے،

انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ رہا کہ وہ ویڈیو جعلی تھی بلکہ وہ ویڈیو اخلاق سے گری ہوئی تھی اور کہا گیا کہ گن پوائنٹ پر ویڈیو نہیں بنائی گئی، ایاز امیر نے کہا کہ وہ ویڈیو دیکھیں معلوم ہو گا کہ اتنی تو بندوق بھی نہیں لگتی، انہوں نے کہا کہ جس ویڈیو سے جج ارشد ملک کو بلیک میل کیا گیا وہ ویڈیو اس وقت کی تھی جب وہ ملتان میں تعینات تھے، ایاز امیر نے کہا کہ وہ اپنی ویڈیو دیکھ کر حیران رہ گئے تھے، انتہائی غیر اخلاقی ویڈیو تھی، انہوں نے کہا کہ اس ویڈیو میں سنی لیون ہے یہ ارشد ملک نہیں کہہ رہے بلکہ وہ یہ مان رہے ہیں کہ یہ ان کی ویڈیو ہے، اس ویڈیو کی بناء پر انہوں نے جج ارشد ملک کو ڈرایا دھمکایا اور خریدنے کی کوشش کی۔ معروف صحافی نے کہا کہ جج ارشد نے کہا کہ میں وہ ویڈیو دیکھ کر حیران رہ گیا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کی تحقیقات کے لیے آئینی درخواست دائر کردی گئی ہے۔جمعرات کو احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کی تحقیقات کے لیے آئینی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی گئی ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عدالت ہر صورت اس معاملے کی تحقیقات کرائے، جج ارشد ملک نے جو پریس ریلیز میں رشوت کی آفر کرنے کی بات کی ہے وہ سنجیدہ نوعیت کی ہے، جج ارشد ملک اپنی پریس ریلیز میں مریم نواز کے لگائے گئے الزمات ماننے سے انکار کرچکے ہیں لہذا جو الزامات عدلیہ پر لگائے گئے اس کی

تحقیقات کا ہونا ضروری ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ 6 جولائی کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ پیمرا سے طلب کیا جائے، اس ویڈیو سے یہ تاثر ملتا ہے کہ عدلیہ آزادی سے کام نہیں کرتی اور بلیک میل ہوتی ہے لہذا وفاقی حکومت کو ہدایت کی جائے کہ عدلیہ کی آزادی کے لیے اقدامات کرے۔درخواست میں ویڈیو کے مرکزی کردار وفاقی حکومت، پیمرا، ناصر بٹ، شہباز شریف، مریم نواز، شاہد خاقان عباسی اور راجہ ظفر الحق کو فریق بنایا گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…