جمعرات‬‮ ، 20 جون‬‮ 2024 

 عوام ملکہ جعلسازی بیگم صفدر اعوان، کوٹ لکھپت جیل کے قیدی نمبر 420 اور ان کے بھائی پٹواری اعلیٰ سے کیاکہہ رہی ہے؟فیاض الحسن چوہان نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 15  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) پاکستان کی 22 کروڑ عوام ملکہ جعلسازی بیگم صفدر اعوان، کوٹ لکھپت جیل کے قیدی نمبر 420 اور ان کے بھائی پٹواری اعلیٰ سے کہہ رہی ہے کہ ہمیں ملکی خزانے سے لوٹی گئی دولت کا حساب دو۔ ن لیگ کا سارا خاندان اپنے داماد، سسر اور سمدھی سمیت پہلے اس ملک کو دل کھول کر لوٹتا ہے اور پھر جمہوری روایات اور سزا یافتہ ملزمان کے پروڈکشن آرڈر کی بات کرتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر برائے کالونیز فیاض الحسن چوہان نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی اجلاس کے غیر معینہ مدت تک ملتوی کیے جانے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ نواز شریف نے جیل میں ویڈیو سکینڈل کے مرکزی کردار ناصر جنجوعہ سے خصوصی ملاقات کی اور اس دوران سینئر پارٹی رہنما باہر گرمی میں انتظار کرتے رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جج ارشد ملک نے جو بیان دیا ہے اسمیں بھی انہی تواریخ کا حوالہ موجود ہے جن میں ناصر جنجوعہ نواز شریف سے جیل میں ملاقات کے لیے آتا تھا۔ انہوں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میری سمجھ سے بالاتر ہے کہ یہ کیسا خاندان ہے جس کے ملازم ججوں کی جھوٹی ویڈیوز بناتے ہیں، بیٹی ویڈیوز میڈیا پر چلاتی ہے، بیٹے مدینہ منورہ جیسی پاکیزہ جگہ پر جا کر رشوت کا بازار گرم کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہیں اور باپ سسیلین مافیا کے گاڈ فادر کی طرح رشوت بھی دیتا ہے، دھمکیاں دے کر بلیک میل بھی کرتا ہیاور بات نہ ماننے پر قتل بھی کروا دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی جریدے ڈیلی میل کے نمائندے نے خبر بریک کی ہے کہ ایک برطانوی ادارے کی جانب سے 2007 سے 2012 تک زلزلہ متاثرین کے لیے فراہم کی جانے والی امدادی رقم میں سے 8 کروڑ شہباز شریف کے داماد علی عمران کے اکاؤنٹ میں منتقل کیا گیا۔ مزید برآں 2003 میں تین کروڑ پاؤنڈ کے اثاثے رکھنے والا شہباز شریف 2018 میں 20 کروڑ پاؤنڈز جو تقریباً 40 ارب روپے بنتے ہیں،

کا مالک کیسے بنا۔ انہوں نے اپوزیشن کے پروڈکشن آرڈر کے مطالبے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے گزشتہ ادوار میں پروڈکشن آرڈرز کا قانون بنانے پر سرے سے توجہ ہی نہیں دی گئی اور اب اس کے حق میں فضول نعرے بازی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ پروڈکشن آرڈر صرف ان ممبران صوبائی اسمبلی کے لیے جاری کیا جا سکتا ہے جو کسی سیاسی بنیادوں پر قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جیل میں ہوں نہ کہ غیر ملکی قرضہ و امداد کھانے والوں اور لٹیروں کے لیے۔ انہوں نے اختتام پر کہا کہ پروڈکشن آرڈر جاری کرنا قانون کے مطابق صرف سپیکر اسمبلی کی صوابدید ہے۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…