لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار بھکھی میں قائداعظم تھرمل پاور پلانٹ پہنچ گئے۔وزیراعلیٰ نے قائداعظم تھرمل پاور پلانٹ کا دورہ کیا۔وزیراعلیٰ نے 1180 میگاواٹ آر ایل این جی پاور پلانٹ کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا۔وزیراعلیٰ کو پاور پلانٹ کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔وزیراعلیٰ نے پاور پلانٹ کے ایڈمن بلاک کے احاطے میں پودا لگا کر شجرکاری کا رسمی افتتاح کیا۔
وزیراعلیٰ نے سپورٹس کمپلیکس شیخوپورہ کی تعمیر کے منصوبے کا افتتاح کر دیا۔سپورٹس کمپلیکس تقریباً 39 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ہے۔19 ایکڑ اراضی پر محیط سپورٹس کمپلیکس میں ہاکی، فٹ بال، ٹینس، باسکٹ بال، والی بال اور بیڈمنٹن کے کھیلوں کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔وزیراعلیٰ نے پرانے نالہ ڈیک میں پانی کے بہاؤ کو بہتر بنانے کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔اس منصوبے پر تقریباً 38 کروڑ 50 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔یہ منصوبہ اگلے سال کے وسط میں مکمل کیا جائے گا۔ اس منصوبے کی تکمیل سے ڈسکہ، گوجرانوالہ، مریدکے اور فیروز والا کی زرعی اراضی کو سیلابی پانی سے بچانے میں مدد ملے گی۔ان شہروں میں بسنے والوں کی زمینوں اور جائیدادوں کو سیلابی ریلے سے نقصان کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔وزیراعلیٰ کی زیرصدارت پاور پلانٹ کے کمیٹی روم میں اجلاس۔وزیراعلیٰ کو پلانٹ سے بجلی کی پیداوار اور ترسیل کے بارے میں سیکرٹری توانائی نے بریفنگ دی۔قائداعظم تھرمل پاور پلانٹ اب تک 10 ارب بجلی کے یونٹ پیدا کر چکا ہے۔ وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ یہ پلانٹ قومی منصوبہ ہے۔اس پلانٹ سے متعلقہ ایشوز جلد حل کئے جائیں گے۔چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے۔ کمیٹی ریکروٹمنٹ اور دیگر ایشوز کا جائزہ لے کر سفارشات پیش کرے گی۔ قائداعظم پاور پرائیویٹ لمیٹڈ کے بورڈ کے اراکین کا جلد تقرر کیا جائے گا۔
پاور پلانٹ کی نجکاری کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ میں ہر منصوبے کا آن گراؤنڈ جا کر جائزہ لوں گا۔دریں اثنا وزیراعلیٰ سے شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کی ملاقات۔وزیراعلی پنجاب نےملاقاتوں اور مشاورت کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جس شہر میں جاؤں گا، وہاں کے ایم این ایز اور ایم پی ایز سے ملاقات کروں گا۔ آپ کے ایشوز ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ عوام کو سہولتیں دینے کا مشن جاری و ساری رہے گا۔ عوام کی خدمت ہی ہمارا ایجنڈا ہے۔ ماضی میں قومی خزانہ ذاتی عیاشیوں پر نہ اڑایا جاتا تو پاکستان کی حالت آج یہ نہ ہوتی۔ ہم قومی خزانہ کی ایک ایک پائی کے امین ہیں۔ کسی کو قومی خزانے میں خیانت کی اجازت نہیں دیں گے۔صوبے کے عوام کو سہولتیں پہنچانے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔صوبائی وزراء ڈاکٹر اختر ملک، میاں خالد، محسن لغاری، تیمور بھٹی، حافظ ممتاز احمد، چیف سیکرٹری اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔