منگل‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2025 

عوام کو بڑا جھٹکا،حکومت نے تنخواہ دار طبقے کیلئے رواں مالی سال سے نئی ٹیکس سلیب متعارف کرادی،تفصیلات جاری

datetime 2  جولائی  2019 |

کراچی(این این آئی)وفاقی حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو بھی زندہ درگور کرنے کیلئے رواں مالی سال کیلئے نئی ٹیکس سلیب متعارف کرادی۔بینکوں کیلئے آمدنی کا فارمولا لاگو کرتے ہوئے نئی سلیبز کا اطلاق باقاعدہ کردیا گیا ہے۔نئی ٹیکس سلیب کے تحت ایک لاکھ ماہانہ تنخواہ والوں پر 2500روپے ماہانہ ٹیکس عائد کیا گیا ہے،6 لاکھ روپے سالانہ آمدن والے افراد پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا جبکہ 6 لاکھ سے زائد اور 12 لاکھ تک سالانہ آمدن والے افراد پر 5 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ 18 لاکھ سالانہ

آمدن پر 30 ہزار فکس ٹیکس کے علا وہ 12 لاکھ سے اوپر والی رقم پر 10 فیصد ٹیکس، 18 سے 25 لاکھ روپے آمدن تک 90 ہزار فکس ٹیکس اور18 لاکھ سے اوپر والی رقم پر 15 فیصد ٹیکس عائد کیاگیاہے۔دستاویز کے مطابق 25 سے 35 لاکھ روپے آمدن پر 1 لاکھ 95 ہزار فکس اور 25 لاکھ روپے سے اوپر والی رقم پر 17.5 فیصد ٹیکس، 35 سے 50 لاکھ روپے آمدن پر 1لاکھ 95 ہزار فکس اور 35 لاکھ روپے سے اوپر والی رقم پر 20 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ 50 لاکھ سے 80 لاکھ آمدن تک 6 لاکھ 70 ہزار فکس ٹیکس اور 50 لاکھ سے اوپر والی رقم پر 22.5 فیصد رقم پر ٹیکس عائد ہوگا۔نئی سلیب کے مطابق 80 لاکھ سے 1 کروڑ 20 لاکھ آمدن پر 12لاکھ 45 ہزار فکس ٹیکس اور 80 لاکھ سے اوپر والی رقم پر 22.5 فیصد رقم پر ٹیکس، 1 کروڑ 20 لاکھ روپے سے 3 کروڑ آمدن پر 23 لاکھ 45 ہزار فکس اور ایک کروڑ 20 لاکھ روپے سے اوپر والی رقم پر 27.5 فیصد آمدن پر ٹیکس، 3 کروڑ سے 5 کروڑ آمدن پر 72 لاکھ 95 ہزار فکس اور 3 کروڑ روپے سے اوپر والی رقم پر 30 فیصد ٹیکس، 5 کروڑ سے 7 کروڑ 50 لاکھ تک آمدن پر 1 کروڑ 32 لاکھ فکس جب کہ 5 کروڑ سے اوپر والی رقم پر 32.5 فیصد، 7 کروڑ 50 لاکھ سے زائد آمدن پر 2 کروڑ 14 لاکھ فکس ٹیکس جب کہ ساڑھے 7 کروڑ روپے سے اوپر والی رقم پر 35 فیصد لاگو ہوگا۔واضح رہے کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں آرمی چیف، صدر پاکستان، وزیراعظم اور چیف جسٹس آف پاکستان سمیت دیگر تمام مراعات یافتہ طبقے کو انکم ٹیکس سے چھوٹ برقرار ہے اور مراعات یافتہ طبقے کیلئے ٹیکس سے متعلق دوسرے شیڈول میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…