کراچی(این این آئی)شہر قائد میں پانی بحران کا خاتمہ ہوا نہیں تھا کہ ایک اور انکشاف سامنے آیا ہے کہ کراچی سمندر کے پانی میں دھنس سکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں آر او پلانٹ مافیا نے شہر کو خطرے میں ڈال دیا، گلی گلی آر او پلانٹ لگائے جانے سے زیر زمین پانی چوری کیا جارہا ہے جس سے کراچی کے سمندر کے پانی میں دھنس جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق شہر بھر میں گلی گلی بورنگ کیے جانے سے زیر زمین پانی ختم ہونے لگا ہے، زیر زمین پانی جو پہلے 50 فٹ بورنگ پر دستیاب تھا اس کے لیے اب 200 فٹ بورنگ کی جارہی ہے۔واٹر بورڈ کمیشن نے سب سوئل واٹر پر پابندی عائد کی تھی تاہم اب منرل واٹر کے نام سے زیر زمین پانی کی فروخت کا منافع بخش کاروبار عروج پر ہے جسے شہری حلقوں نے ٹینکر اور ہائیڈرنٹس مافیا سے بڑی مافیا قرار دیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال کٹاس راج کیس میں سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ زیر زمین پانی پر صرف سرکار کا حق ہے کوئی بھی اس پانی کو حکومت کی مرضی کے بغیر استعمال نہیں کرسکتا بصورت دیگر پانی چوری کی ایف آئی آر درج کی جاسکتی ہے۔سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود کراچی کا زیرزمین پانی چوری کرکے دھرلے سے بیچا جارہا ہے جبکہ انتظامیہ سب کچھ جان کر بھی انجان بنی ہوئی ہے۔ماہر ارضیات پروفیسر ڈاکٹر جمیل حسن نے کہا کہ کراچی میں زراعت کے لیے زیر زمین پانی استعمال ہوتا تھا جس میں 50 فیصد کمی ہوئی ہے اس کی وجہ ریتی بجری کے کاروبار نے ان تمام دریاں کو خشک کرنے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب پانی کے لیے زیادہ گہرائی کے لیے بورنگ کی جاتی ہے تو پھر وہ پانی آہستہ آہستہ ختم ہوتا ہے اور پھر کراچی کے سمندر میں دھنس جانے کے امکانات ہیں۔