لاہور(این این آئی ) قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے چنیوٹ مائنز اینڈ منرلز کیس میں سابق صوبائی وزیر سبطین خان کے بعد 3 دیگر شریک ملزمان کو بھی غیرقانونی ٹھیکہ فراہمی میں معاونت کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
نیب لاہور کے ترجمان کے مطابق گرفتار ملزمان میں سابقہ سیکرٹری مائنز اینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ امتیاز احمد چیمہ،سابقہ جنرل مینیجرمحمد اسلم اور چیف انسپکٹر مائنز پنجاب عبدالستار شامل ہیں۔ ترجمان کے مطابق ملزمان نے آپس کی ملی بھگت سے اربوں روپے مالیت کے چنیوٹ آئرن عور کی کان کنی کا ٹھیکہ مبینہ من پسند اور معمولی نوعیت کی کمپنی کو نوازا۔ملزم سابقہ سیکرٹری امتیاز احمد چیمہ نے مرکزی ملزم سبطین خان کے کہنے پر ٹھیکہ منظوری کیلئے ایک ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دی۔کمیٹی میں ملزمان محمد اسلم اور عبدالستار کو ممبران کمیٹی کے طور پر تعینات کروایا گیا۔چیف انسپکٹر مائنز پنجاب عبدالستار کی جانب سے غیرقانونی ٹھیکہ کی منظوری کیلئے مائنز کا جعلی سروے ٹیکنیکل کمیٹی کو فراہم کیا گیا جبکہ مائنز ڈیپارٹمنٹ کے جنرل مینیجر آپریشنز ملزم محمد اسلم نے جعلی مالی اور تکنیکی اعدادوشمار کمیٹی کو فراہم کیا۔ملزمان نے آپس کی ملی بھگت سے ٹیکنیکل کمیٹی کے ذریعے یہ ٹھیکہ ای آر پی ایل نامی کمپنی کو جوائنٹ وینچر کے تحت منظور کروایا گیا۔نیب ترجمان کے مطابق ملزمان پر چنیوٹ اور راجوہ میں اربوں روپے مالیت کے 500میٹرک ٹن آئرن عور کے غیرقانونی ٹھیکہ دینے کے الزام پر تحقیقات جاری ہیں۔تینوں ملزمان کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کیلئے آج احتساب عدالت لاہورکے روبرو پیش کیا جائے گا۔