اسلام آباد (این این آئی) قومی اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر ہنگامہ آرائی کی نذر ہوگیا، اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے شور شرابے کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا،سابق صدر آصف علی زر داری کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کر نے پرپیپلز پارٹی کے اراکین بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر شریک ہوئے، ڈپٹی اسپیکر کی دھمکی بھی کام نہ آئی،اپوزیشن ارکان نے سپیکر کا گھیراؤ کرلیا جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس 20منٹ کیلئے ملتوی کرتے ہوئے کہاہے کہ اپوزیشن اور
حکومتی ارکان بیٹھ کر معاملہ کو سلجھائیں۔ منگل کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی صدارت میں شروع ہوا تو مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے اثاثہ جات آرڈیننس ایوان کے سامنے رکھ دیا،ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے قواعد وضوابط نمبر تیس کی تفصیلات کی کاپی ایوان کے سامنے رکھ دی۔اجلاس کے دور ان پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان کی بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اجلاس میں شریک ہوئے۔قومی اسمبلی اجلاس کے آغاز سے قبل ہی پیپلز پارٹی کے ارکان کی ایوان میں نعرہ بازی شروع کردی، اپوزیشن ارکان نے ایوان میں زبردست شور شرابہ کیا ڈپٹی سپیکر احتجاج کرنے والے ارکان پر شدید برہم ہوگئے اور وارننگ دی کہ خاموش ہوکر ایوان کی کارروائی چلنے دیں۔ڈپٹی اسپیکر نے کہاکہ ایوان میں طرز عمل سے متعلق قومی اسمبلی کا رول نمبر 30 تمام ارکان کے سامنے رکھ دیا گیا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہاکہ تمام ارکان اس قواعد کی خلاف ورزی سے اجتناب کریں،یہ قواعد ایوان کی توقیر بڑھانے کے لئے خود ارکان اسمبلی نے بنائے ہیں۔اجلاس کے دور ان شہبازشریف کو بجٹ خطاب کی دعوت دی گئی تاہم اسموقع پر پی پی پی ارکان نے آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کیلئے احتجاج کیا۔ شہباز شریف نے کہاکہ گزشتہ روز میرے آپ نے دروغ گوئی کے لفظ کو حذف کرکے غلط کیا،کیا یہ غیر پارلیمانی لفظ ہے، آپ کے کان میں جو کوئی کہے آپ اسے حذف کر دیتے ہیں،ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ میں جس کو درست سمجھتا ہوں
اسے درست سمجھتا ہوں جسے غلط سمجھا اسے حذف کردیا۔ شہباز شریف نے کہاکہ جو پارلیمانی لفظ ہے وہ پارلیمانی لفظ ہے، جو غیر پارلیمانی ہے وہ غیر پارلیمانی ہے۔اس موقع پر حکومتی ارکان نے شدید شوراور احتجاج کرتے ہوئے جھوٹ جھوٹ،نونو،کے نعرے لگائے۔ اس موقع پر اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔ن لیگ کے کھیئل داس کوھستانی اور زہرا ودود اور احسن اقبال ویڈیو بناتے رہے اس موقع اپوزیشن ارکان کی جانب سے ویڈیو بنانے پر ڈپٹی سپیکر شدید برہم ہوگئے اور
کہاکہ آپ کسی صورت ویڈیو نہیں بناسکتے۔اپوزیشن کے گھیراؤ کے بعد حکومتی ارکان بھی اسپیکر ڈائس پر پہنچے تو ڈپٹی اسپیکر نے کہاکہ تیسرا دن ہے اپوزیشن لیڈر اپنی تقریر کو مکمل کریں۔ شہباز شریف نے کہاکہ ہماری حکومت آئی تو ملک میں اندھیرے تھے،ہم نے گیارہ ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی،ملکی معیشت ہم نے ٹھیک کی۔ اس موقع پر حکومتی ارکان نے کہاکہ آپ کی حکومت نے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کیا،حکومتی ارکان کی نعرے بازی کے بعد شہبازشریف کے گرد(ن)لیگی ارکان نے گھیرا ڈال لیاتاہم شہباز شریف کی تقریر کے دوران حکومتی ارکان کی جانب سے نعرے بازی جاری رہی،بعد ازاں ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس کی کارروائی 20منٹ تک کیلئے ملتوی کرتے ہوئے اپوزیشن اور حکومتی ارکان سے کہاکہ آپ بیٹھ کر معاملہ حل کریں۔