اسلام آباد (آن لائن) سفارتی حلقوں نے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کی جانب سے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سفارتی آداب کے برخلاف سعودی سفیر نواف سعید المالکی کے ساتھ ملاقات کے دوران اپنے حلقے میں ترقیاتی کام کرنے کی درخواست کرنے کا سفارتی آداب کے برخلاف قراردیتے ہوئے وزیر خارجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وزراء کو سفارتی آداب سکھائیں۔
سابق سفیر عبدالباسط نے وزیر مملکت کی اس حرکت انتہائی قابل اعتراض قرارد یتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے وزراء کو بیرونی ممالک کے سفیروں سے ایسی درخواستیں کرنا نامناسب رویہ ہے، اس سلسلے میں وزارت خارجہ کے ساتھ رابطہ کیا جانا چاہیے، انہوں نے ٹویٹر پر جاری پیغام میں کہا ہے کہ اس سلسلے میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا نوٹس لینا چاہیے اور اپنے وزراء کو سفارتی آداب کے متعلق آگاہ کرنا چاہیے۔سوشل میڈیا پر وزیر مملکت علی محمد خان کی جانب سے سعودی سفیر نواف سعید المالکی کو لکھے جانے والے خط پرکڑی تنقید کا سامنا ہے۔کبیر احمد ایک صارف نے اسے شرم ناک حرکت قراردیا ہے تاہم عمر نامی ایک اور صارف نے وزیر خارجہ سے اس سے متعلق کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سابق سفیر عبدالباسط نے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کی جانب سے سعودی سفیر نواف سعید المالکی کے ساتھ ملاقات کے دوران اپنے علاقے میں ترقیاتی کاموں کے لیے سرکاری دستاویز کے ذریعے درخواست کرنے کو سفارتی آداب کے منافی قراردیا ہے۔واضع ہے کہ گزشتہ دنوں وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے سعودی سفارت خانے میں سعودی سفیر نواف سعید المالکی کے ساتھ ملاقات کی اور بعد ازاں اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سعودی سفیر کا خط لکھا
جس میں انہوں نے سعودی سفارت خانے کو اپنے حلقے این اے 22مردان میں ترقیاتی کام کرنے کی درخواست کی ہے جس میں یونیورسٹی کا قیام، 300بیڈ پر مشتمل ہسپتال، 3000پانی کے نلکے، اپنے حلقے میں پلوں کی مرمت اور تعمیر کیلئے ایک ارب روپے کی گرانٹ، 300مساجد کی تعمیر، 1000بچوں کی گنجائش کا یتیم خانہ،حلقے کے 100 لوگوں کیلئے ورک ویزا، 3000فوڈ پیکجز اور 3000ویل چیئرز اور 3000سولر انرجی پینل لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔