لاہور( آن لائن )احتساب عدالت میں آ شیانہ ہائوسنگ سکینڈل کیس کی سماعت،شہباز شریف 11جون کو پاکستان آ جائیں گے،عطا تارڑ نے احتساب عدالت کو آگاہ کر دیا ۔ عطا تارڑنے احتساب عدالت میں بیان دیا ہے کہ شہباز شریف 11جون کو پاکستان آ جائیں گے اور انہوں نے شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست احتساب عدالت میں جمع کروا دی۔
نیب وکیل نے اس پر جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ عطا تارڑ یہ سب کس حیثیت میں کہہ رہے ہیں؟ عطاتارڑ کا تو وکالت نامہ بھی نہیں ہے، نیب وکیل نے شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست سے متعلق جواب عدالت میں جمع کرواتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف علاج کا بہانہ بنا کر کھلے عام لندن کی سڑکوں پر گھوم رہے ہیں، شہباز شریف کے تمام ٹیسٹ پاکستان میں ہو سکتے ہیں، علاج بھی پاکستان میں ممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ بیماری کا بہانہ بنا کر حاضری معافی کی درخواست کی جا رہی ہے،عدالت شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست مسترد کرے،وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔ اس پر احتساب عدالت نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے وکیل کا انتظار کر لیتے ہیں۔ یاد رہے کہ احتساب عدالت میں سابق وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف کے خلاف آشیانہ ہائوسنگ سکیم میں کرپشن کا کیس چل رہا ہے اور آج اس کی سماعت تھی لیکن شہباز شریف پاکستان میں موجود نہیں ہیں اس لیے وہ عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔شہباز شریف کی جانب سے عطاتارڑ نے حاضری معافی کی درخواست جمع کرواتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف 11جون کو وطن واپس آ جائیں گے۔ یاد رہے کہ شہباز شریف کوٹ لکھپت جیل سے ضمانت پر رہا ہوئے تھے اور علاج کی لیے اجازت لے کر لندن گئے تھے تاہم اس کے بعد وہ واپس پاکستان نہیں آئے البتہ انہوں نے مختلف تاریخوں کا اعلان کیا کہ وہ ان تاریخوں کو پاکستان آجائیں گے لیکن وہ ان تاریخوں کو بھی پاکستان واپس نہ آ سکے۔