اسلام آباد (آن لائن)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان عافیہ صدیقی کے بدلے شکیل آفریدی کو امریکہ کے حوالے نہیں کرے گا ،امید ہے جون میں ایف اے ٹی ایف پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دے گا،نجی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دوحا میں طالبان کے ساتھ جاری مذاکرات میں پیش رفت عمران خان کی ٹرمپ سے ملاقات کی راہ ہموار کرے گی۔
مذاکرات کے آگے بڑھنے سے ماحول ساز گار ہوگا اور یہ خطے کے مفاد میں ہے۔امریکہ اور پاکستان کی دونوں اہم شخصیات ہیں اور اس خطے کے امن اور استحکام میں دونوں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، پاکستان، افغانستان سمیت خطے میں امن کا خواہاں ہے اور طالبان کے ساتھ مذاکرات کامیاب بنانے کے لیے ہر ممکن تعاون کرے گا، کیونکہ افغانستان میں استحکام سے پورے خطے میں ترقی اور استحکام کا ایک نیا دور آئے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد اور واشنگٹن کے مابین ویزوں کا کوئی تنازع نہیں ہے اور تین سرکاری افسران کے ویزے پر عائد ہونے والی پابندی عارضی ہے، ہم نے ڈیپورٹیشن کا مسئلہ بہت حد تک سلجھا لیا ہے اور یہ عارضی پابندی بھی جلد ختم ہو جائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کارروائیوں اور دہشت گردی کی فنڈنگ کو روکنے کے اقدامات کو تسلیم کرنا چاہیے، پاکستانی وفد نے چین میں ایف اے ٹی ایف کو دہشت گردی کے خلاف کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کردیا ہے اور توقع ہے کہ جون میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے خارج کر دیا جائے گا۔ایران کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پڑوسی اسلامی ملک سے اچھے تعلقات ہماری ضرورت ہیں اور یہ صدیوں پر محیط ہیں۔
تاہم کچھ قوتیں جن کے اپنے ایجنڈے اور مقاصد ہیں ان کے حصول کے لیے پاکستان اور ایران میں غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کرتی رہتی ہیں اور جب بھی یہ کوشش ہوتی ہے پاکستان اور ایران سکیورٹی اور انٹیلی جنس اداروں کی سطح پر بات چیت کر کے یہ غلط فہمیاں دور کر لیتے ہیں، یہ وہی قوتیں ہیں جو ایران کو اس خطے کے لیے خطرہ سمجھتی ہیں اور ایران کو نیچا دکھانا چاہتی ہیں۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا آپ کا اشارہ امریکا کی طرف ہے وزیرِ خارجہ نے کہا میں نام نہیں لیتا لیکن عقلمند کے لیے اشارہ ہی کافی ہے۔
سعودی عرب کو درپیش سکیورٹی خطرات کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب بھی سعودی عرب کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا گیا پاکستان اس کے ساتھ کھڑا رہا اور پاکستان آئندہ بھی اس کے ساتھ کھڑا رہے گا۔بھارت سے متعلق وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی یہ اسٹیٹڈ پالیسی ہے کہ وہ پاکستان کو دنیا میں تنہا کردے گا اور اس کو عدم استحکام کا شکار کرے گا لیکن اس کی یہ کوشش کامیاب نہیں ہو گی، انتخابات کے نتیجے میں بھارت میں جو بھی حکومت آئے گی ہم اس سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔