جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

ڈالر کی قیمت سے متعلق آئی ایم ایف نے کیا شرائط رکھیں؟ معروف صحافی سب کچھ سامنے لے آئے؟ہوشربا انکشافات

datetime 18  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)معروف صحافی و تجزیہ کار صابر شاکرنے  نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر آئی ایم ایف سے معاہدے کی پریس ریلیز نکالی جائے تو وہ اسٹاف لیول کا معاہدہ تھا۔ ایک ہفتہ گزر گیا ہے جبکہ ابھی چار پانچ ہفتے باقی ہیں۔ ان چار پانچ ہفتوں میں آئی ایم ایف نے جو شرائط پاکستان کے سامنے رکھی ہیں اور جن پر اتفاق ہوا ہے ان پر پاکستان میں عملدرآمد ہونا ہے۔

ایک شرط ڈالر والی بھی ہے کہ ڈالر پر حکومت کا کسی قسم کا کوئی کنٹرول نہیں ہو گا، کوئی ریٹ فکس نہیں کیا جائے گا۔ اس کا مطلب یہ نکلتا ہے کہ ڈالر کو فری چھوڑ دیا جائے اور اس کی فری مینجمنٹ کی جائے گی ۔ اس معاملے پر وزیر خزانہ بھی کہہ چکے ہیں کہ یہ اسٹیٹ بینک کا کام ہے یہ حکومت کا کام نہیں ہے۔اسٹیٹ بینک کا کام ہے کہ وہ ڈالر کی قیمت کو ریگولیٹ کرے گا۔دوسرا یہ کہ مارکیٹ از خود اس پر کام کرے گی۔ اس وقت مارکیٹ میں ڈالر پہلے مرحلے میں 152 روپے تک جائے گا جس کے بعد بجٹ آنے کے بعد ڈالر کی قیمت 165 روپے تک جائے گی ۔ جبکہ اس سال کےآخر تک ڈالر کی قیمت 170 روپے سے زیادہ ہو جائے گی۔ کچھ روز قبل جب میں نے مارکیٹ سے ڈالر کا ریٹ پتہ کیا تو مجھے مارکیٹ سے پتہ چلا کہ اس وقت اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں ایک میٹنگ ہو رہی ہے اور دو بجے ڈالر کا ریٹ 147 روپے 30 پیسے ہو گا اور پھر یہی ہوا ، ٹھیک دو بجے یہی ریٹ دے دیا گیا۔ایک طے شدہ طریقے کے مطابق یہ سب چیزیں ہو رہی ہیں۔ صابر شاکر نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ ڈالر کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کو ختم کرنے کے لیے ایک ریٹ فکس کر دے، بے شک آئی ایم ایف کے ساتھ جو بھی طے ہوا، جو ریٹ طے ہوا بے شک وہی بتا دیں لیکن غیر یقینی صورتحال کو ختم کرنا چاہئے۔واضح رہے کہ ڈالر کی قیمت اس وقت 151روپے تک پہنچ چکی ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…