کراچی(این این آئی) بلوم برگ نے پاکستانی روپے کو ایشیاء کی بدترین کرنسی قرار دے دیا۔ پاکستانی کرنسی افغانستان، بنگلادیش اور نیپال سے بھی پیچھے رہ گئی۔معروف امریکی ٹی وی بلوم برگ نے روپے کی قدر کے حوالے سے تازہ ترین رپورٹ جاری کی ہے
جس میں روپے کو گزشتہ 8 ماہ کے دوران کارکردگی کے لحاظ سے ایشیاء کی بدترین کرنسی قرار دیا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ایک ڈالر 149 روپے پر پہنچ گیا دیگر ممالک کی کرنسی پاکستان کے مقابلے میں کچھ بہتر ہے۔ ایک ڈالر میں افغانستان کے79افغانی ملتے ہیں جبکہ بھارت میں ایک ڈالر کے 70روپے جبکہ بنگلادیش میں ایک ڈالر84ٹکے کے برابر ہے۔اسی طرح نیپال میں ایک ڈالر112 کا روپے ہے، بھوٹان میں ڈالر 69 گلٹرم میں فروخت ہوتا ہے۔ تھائی لینڈ میں ایک ڈالر کی قیمت 32 بھات کے برابر ہے۔ ساؤتھ افریقہ میں ایک ڈالر کے صفر اعشاریہ سات رینڈ ملتے ہیں۔ایک سال میں پاکستان کا کرنسی کے حساب سے بدترین مارکیٹوں میں شمار ہوتا ہے، مئی 2018 سے اب تک روپے کی قدر میں 29 فیصد کمی ہوئی، پہلی اور دوسری نمبر پر سوڈان اور ارجنٹائن کی کرنسی ہے۔ دونوں ممالک کی کرنسی میں ایک سال کے دوارن 149 فیصد اور 81 فیصد کمی ہوچکی ہے۔پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت نے جب اقتدار سنبھالا تو ڈالر 124 روپے 50 پیسے کا تھا۔ اس وقت ڈالر انٹر بینک میں 149 روپے میں ہوچکا ہے۔ بلوم برگ نے پاکستانی روپے کو ایشیاء کی بدترین کرنسی قرار دے دیا۔ پاکستانی کرنسی افغانستان، بنگلادیش اور نیپال سے بھی پیچھے رہ گئی۔معروف امریکی ٹی وی بلوم برگ نے روپے کی قدر کے حوالے سے تازہ ترین رپورٹ جاری کی ہے جس میں روپے کو گزشتہ 8 ماہ کے دوران کارکردگی کے لحاظ سے ایشیاء کی بدترین کرنسی قرار دیا۔