اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے معاملہ پر درخواست گزار پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتوں تعین کرنا عدالتوں کا کام نہیں، جن کا کام انہیں اپنا کام کرنے دیں ، کاغذات ہیں نہیں اور منہ اٹھا کر عدالت آجاتے ہیں۔
جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے معاملہ پر سماعت ہوئی ۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے درخواست پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ قیمتوں تعین کرنا عدالتوں کا کام نہیں، جن کا کام انہیں اپنا کام کرنے دیں۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ قیمتوں کا تعین ہمارا کام نہیں بلکہ اداروں کا کام ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ یہ ٹھیک ہے کہ ان کی نااہلی ہے اس کا یہ مطلب نہیں ہر معاملہ عدالت لے آئیں۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے عدالت سے پہلے متعلقہ فورم سے رجوع کیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ عدالت کو بتائیں اوگرا آرڈیننس کے تحت قیمتوں کا تعین کون کرتا ہے۔ وکیل درخواست گزار نے کہاکہ میرے پاس اوگرا آرڈیننس موجود نہیں۔وکیل کے جواب پر عدالت برہم ہوگئی اور کہاکہ کاغذات ہیں نہیں اور منہ اٹھا کر عدالت آجاتے ہیں۔بعد ازاں عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ۔