اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)جاوید چوہدری اپنے کالم میںلکھتے ہیں کہ میں نے پوچھا کہ احد چیمہ اور فواد حسن فواد کا کیا قصور تھا“تو چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال ہنس کر بولے ”ایک کو تکبر لے بیٹھا اور دوسرے نے سفارشیں شروع کرا دی تھیں“ اورمیں نے آخری سوال کیا ”آپ باہر سے رقم واپس کیوں نہیں لا رہے“ وہ ہنس کر بولے ”باہر کی طاقتیں ہمارے کرپٹ لوگوں کی مدد کر رہی ہیں‘ یہ لوگ ان کو سپورٹ کر رہے ہیں“۔ملاقات ختم ہوگئی۔وہ مجھے دروازے تک چھوڑنے آئے‘
گرم جوشی کے ساتھ ہاتھ ملایا اور میں باہر آ گیا‘ مجھے محسوس ہوا یہ کرپشن کے خاتمے میں سنجیدہ ہیں‘ یہ دل سے غیرجانبدارانہ احتساب چاہتے ہیں‘ یہ سمجھتے ہیں کرپشن اور ملک دونوں اکٹھے نہیں چل سکتے اور یہ کسی پارٹی‘ کسی شخص اور کسی محکمے کو سپورٹ کرنے کےلئے تیار نہیں ہیں لیکن سوال یہ تھا یہ غیرجانبدار رہ کر کتنا عرصہ سروائیو کر سکیں گے؟ مجھے محسوس ہوا یہ بھی بہت جلداسد عمر بنا دیئے جائیں گے‘ یہ بھی زیادہ دیر تک نہیں ٹک سکیں گے۔