اسلا م آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)جاوید چوہدری نے اپنے کالم میں لکھا کہ ۔۔ چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ یہ ہم ہیں جن کی وجہ سے لاکھوں غریب لوگوں کو ان کی ڈوبی ہوئی رقم واپس ملی‘ آپ ہاؤسنگ سکیموں کے سکینڈل اٹھا کر دیکھ لیں‘ ہزاروں غریب لوگوں کو ان کی پوری زندگی کی جمع پونجی
واپس ملی لیکن میڈیا کو یہ نظر نہیں آتا‘ آپ لوگ ہمیں نواز شریف‘ شہباز شریف‘ آصف علی زرداری اور بابر اعوان کے ریفرنس سے دیکھتے ہیں‘ ملک میں آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے‘ یہ ملک کرپشن کی دلدل میں دھنستا جا رہا ہے‘ یہ ہماری ماضی کی غلطیاں اور بدعنوانیاں ہیں جن کی وجہ سے ہم آج در در بھیک مانگ رہے ہیں‘ ہم اگر اس دلدل سے نکلنا چاہتے ہیں تو پھر ہمیں ملک کو کرپشن سے پاک کرنا ہوگا ورنہ دوسری صورت میں ہم ہمیشہ ہمیشہ کےلئے ختم ہو جائیں گے“۔میں نے سوال کیا ”ملک ریاض کا کیا قصور ہے“ وہ بولے‘ میں اس شخص کا فین ہوں‘ میں خود بحریہ ٹاؤن میں رہتا ہوں‘ میرا بھانجا آسٹریلیا سے آیا‘ اس نے بحریہ ٹاؤن دیکھا اور بے اختیار کہا‘ یہ مجھے کینبرا جیسا لگتا ہے‘ میں بھیس بدل کر اس کے دستر خوان تک میں گیا‘ میں نے عام لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا‘ آپ یقین کریں وہ کھانا میری بیوی کے ہاتھوں سے پکے ہوئے کھانے سے بہتر تھا‘ میں سمجھتا ہوں ملک ریاض کو مزید کام کرنے کا موقع ملنا چاہیے تھا لیکن میں اس کے باوجود یہ بھی کہتا ہوں ملک ریاض نے بھی اگر گڑ بڑ کی ہے تو یہ بھی سزا بھگتیں گے۔۔سپریم کورٹ جس دن ان کا کیس ہمارے حوالے کرے گی ہم اس دن انہیں بھی کوئی رعایت نہیں دیں گے۔