منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دفاعی بجٹ کو کم کرناآئی ایم ایف کا ہدف ،پروگرام  سے قبل  حکومت کے پیشگی  اقدامات  کا آغاز ہو چکا ہے،ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن کے چونکادینے والے انکشافات

datetime 16  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام  سے قبل  حکومت کے پیشگی  اقدامات  کا آغاز ہو چکا ہے ڈالر کی قیمتوں کا معاملہ بھی اسی کا حصہ ہے۔ڈالر  کی قیمت  بڑھنے سے دفاعی بجٹ بھی متاثر ہوتا ہے دفاعی بجٹ کو کم کرناآئی ایم ایف کا ہدف  ہے لیکن موجودہ  سیکیورٹی  صورتحال اور دہشتگردی کے باعث  دفاعی بجٹ  پر سمجھوتہ  نہیں کیا جا سکتا

موجودہ  این ایف سی ایوارڈ  کا ماڈل پاکستان  کی مالی مشکلات  کی بڑی وجہ ہے جبکہ ڈیڑھ سال تک درآمدات پر پابندی  لگانے سے اربوں ڈالر بچائے جا سکتے ہیں۔ جمعرات کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر اشفاق احسن نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام سے قبل شرائط پوری کرنے کے لئے حکومت کے پیشگی اقدامات کے سفر کا آغاز ہو چکا ہے ڈالر کی قیمتوں میں اضافہ کا معاملہ بھی آئی ایم ایف پروگرام کے پیشگی پروگرام کا حصہ ہے آئی ایم ایف ترجیح اقدامات کی تکمیل کے بعد معاملہ بورڈ میں لے جائے گا انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر کم ہونے سے دفاعی بجٹ بھی متاثر ہو تا ہے دفاعی بجٹ کو کم کرنا آئی ایم ایف کا ہد ف ہے تمام شرائط اسی جانب اشارہ  کر رہی ہیں میرا ذاتی خیال ہے کہ دفاعی بجٹ کو کم کیا جا سکتا ہے لیکن موجودہ سیکیورٹی صورتحال اور دہشت گردی کے پیشے نظر دفاعی بجٹ پر کوئی ملک بھی سمجھوتہ نہیں کر سکتا انہوں نے کہا آئی ایم ایف معاہدے میں بنیادی خودا نحصاری کی شرط موجود ہے ہمیں پرائمری خسارے سے پائیدار خو د انحصاری کی طرف جانا ہو گا ڈاکٹر اشفاق احسن نے کہا کہ ملک میں ہر سال 15 لاکھ نوجوان نوکری کی تلاش میں نکلتے ہیں معیشت 2.8 فیصد سے آگے بڑے گی تو روز گار کیسے ملے گا معیشت کی اس سست رفتاری سے تو غربت اور بے روز گاری بھی بڑے گی اگر پرتعیش اشیاء کی درآمدات ڈیڑھ سال کے لئے روک دی جائیں تو کوئی قیامت نہیں آ جائے گی جبکہ ان درآمدات پر پابندی لگانے سے اربوں ڈالر کی بچت ہو گی

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پہلے نہ جانے پر، اب آئی ایم ایف جانے پر شور مچا رہی ہے حکومت نے جس راستے کا انتخاب کیا ہے اس پر کانٹے بہت زیادہ ہیں ان کانٹوں کا اثر عوام پر مہنگائی کے ذریعے ہو گا مشیر خزانہ خود کہ رہے ہیں کہ بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ڈاکٹر اشفاق احسن نے کہا کہ موجودہ این ایف سی ایوارڈ بھی مالی مشکلات کی ایک بڑی وجہ ہے آئی ایم ایف کہتا ہے کہ وفاق اور صوبے این ایف سی کا حل نکالیں محصولیات کی زمہ داری صوبوں تک منتقلی نا گزیر ہے پاکستان میں جو این ایف سی ماڈل ہے وہ دنیا میں کہیں بھی رائج نہیں ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…