لاہور(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ نئے پاکستان میں غریب کا رہنا مشکل ہو گیا ہے،لوگ اپوزیشن کی طرف دیکھ رہے ہیں،حکومت کو معیشت چلانے کی سمجھ بوجھ نہیں، حکومت اپنی ناکامیوں کا ملبہ زیادہ دیر تک نواز شریف پر نہیں ڈال سکتی،مانگے تانگے کی حکومت کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے،آئندہ چند روز میں قوم کو نئے سرپرائز ملنے والے ہیں،عید کے بعد اپوزیشن جماعتیں حکومت کیخلاف سڑکوں پر ہو گی۔
ان خیالات کا اظہار مسلم پرویز رشید، احسن اقبال،عظمیٰ بخاری اور طلال چوہدری نے مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے لئے آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پرویز رشید نے کہا کہ جو پاکستان میں عوام کیلئے کام کرتا ہے اسے سزا ملتی ہے جو ناکام ہوتاہے اسے انعام ملتا ہے اورعمران خان اس کی بہترین مثال ہیں۔جس نے ملک کی خودمختاری پر سودا بازی کی اوربیرون ملک مالیاتی اداروں کے آگے فروخت کیا اسے بطور انعام وزیر اعظم بنادیاگیا جبکہ نواز شریف جیل میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی خارجہ پالیسی اور حکمت عملی نے پاکستان کو اپنے سے دور اور غیروں کے قدموں میں بٹھا دیا ہے۔جیسا سرنڈر آئی ایم ایف کے سامنے ہوا ہے ویسے ہی سرنڈر عمران خان بھارتی انتخابات کے بعد بھارتی حکومت کے سامنے کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کو صرف نو ماہ ہوئے ہیں جو بڑی مشکل سے گزرے ہیں اس لئے حکومت کے بارے میں سالوں نہیں مہینوں کی بات کی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی قیادت نوازشریف کے پاس ہے مریم یا حمزہ کے پاس نہیں،میرے سمیت ہر شخص پارٹی کا کارکن ہے اور لیڈر صرف نوازشریف ہے۔ہماری قیادت نے جو بھی فیصلے کئے ہیں تمام کارکنوں نے انہیں دل و جان سے تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے شہباز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ شہباز شریف ایک بار نہیں تین بار جیل کاٹ چکے ہیں،جب وہ ملک آئے تو انہیں زبردستی ملک بدر کیاگیا،
شہبازشریف کی سیاسی تاریخ ہے کہ وہ جیل سے گھبراتے ہیں اور نہ ہی وطن واپس آنے سے گریز کیاہے وہ اپنے وقت پر واپس آئیں گے،جو لوگ شہباز شریف کے بارے میں افواہیں اڑا رہے ہیں وہ افواہیں کبھی سچ ثابت نہیں ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے وہ تمام اقدامات اٹھا لئے ہیں جس سے مہنگائی بڑھی ہے اور عوام میں حکومت کے خلاف غم و غصہ پایا جاتا ہے۔جب عوام احتجاج کریں تو کیا سیاسی جماعتیں او رکارکن ان سے الگ رہ سکتے ہیں، عوام احتجاج کریں گے تو مسلم لیگ (ن) ان کی ترجمان بنے گی۔
احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا کی حکومت ہے،ملک کے عوام غربت، روزگاری اور مہنگائی کے سونامی سے متاثر ہے،پاکستان کے روپے کو روز ککس لگ رہی ہیں،حکومت کو معیشت چلانے کی سمجھ بوجھ نہیں ہے،عمران خان نے عوام سے صدی کا سب سے بڑا جھوٹ ہے او ران کے جھوٹ روزانہ ایکسپو ز ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو عوام دشمن پالیسیوں پر ٹف ٹائم دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ نواز شریف کو ہائیکورٹ سے ضمانت مل جائے گی۔ ہمیں نواز شریف کی صحت کے حوالے سے شدید تشویش ہے او رانہیں فوری علاج کی ضرورت ہے۔
دنیا کا مسلمہ اصول ہے کہ جس شخص کی دل کی سرجری ہوتی ہے وہ اپنے متعلقہ ڈاکٹر سے ہی علاج کر اسکتا ہے۔ نواز شریف کو ہائیکورٹ سے ضمانت ملے گی اور وہ فوری اپنا علاج کر اسکیں گے۔ نواز شریف اس ملک کا سرمایہ ہیں اور اس وقت ملک کے سب سے سینئر ترین لیڈر ہیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ کے تحت سبسڈی ختم ہو گی اورنئے پاکستان میں غریب کا رہنا مشکل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی سکیم سے امیر کا کالا دھن سفید ہو سکتا ہے،وہ لوگ جن کے پاس کالا دھن ہے وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی مدت میں اپنا تھوک کر چاٹے گی۔جس نے ملک کیلئے کام کیا
ان کو جیلوں میں ڈال دیا کیونکہ حکمرانوں سے کچھ نہیں بن پا رہا۔ ان سے ڈالر کنٹرول میں نہیں مہنگائی 16فیصد بڑھ چکی ہے اور یہ لائق اور نالائق اہل اور نااہل کا فرق ہے لیکن سوچنا ہے لاڈلا رہے گا۔غلطی ہو گئی ہے تو غلطی کااحساس کر لیں،اپوزیشن پاکستان کو ڈوبتے نہیں دیکھ سکتی۔عید کے بعد اپوزیشن کو فیصلہ کرناہو گا وگرنہ عوام اپوزیشن کے پیچھے سے بھی ہٹ جائے گی۔عید الفطر کے بعد اپوزیشن کوئی حتمی فیصلہ کریگی کیونکہ غریب کیلئے زمین تنگ کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے پی ٹی آئی کی حکومت آئی ہے سٹاک ایکسچینج ڈوب گئی ہے،لوگ اپوزیشن کی طرف دیکھ رہے ہیں اگر ہم نے کچھ نہ کیا تو لوگ متبادل دیکھ لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جعلی الیکشن سے جعلی تبدیلی آئی ہے،سلیکٹڈ وزیر اعظم بن گیا جبکہ الیکٹڈ وزیر اعظم جیل میں ہے،کیا حکومت کو پانچ سال دے کر خدانخواستہ پاکستان کو گرا لیں۔ا نہوں نے کہا کہ نیب نے آدھی اپوزیشن کے خلاف کیسز بنائے ہیں،خسرو بختیار کے خلاف کارروائی کو تحقیقات میں کیوں تبدیل نہ کیاگیا کیونکہ وہ مشرف اور تبدیلی کا پیارا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کے خلاف خبر نہیں خواہش تھی جس کی تکمیل نہیں ہوگی وہ واپس آ رہے ہیں،شہبازشریف نوازشریف کے ساتھ نہ ہوتا تو وزیر اعلی ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی دعوے نہیں کیے لیکن چوبیس گھنٹے بعد خان صاحب اپنا تھوکا ہی چاٹتے ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا مشہود نے کہا کہ عمران خان کی سیاست نواز شریف کے نام سے شروع اور وہیں ختم ہوتی ہے،
مہنگائی کے سبب حکومت کا جانا ٹھہر چکا ہے،عید کے بعد حکومت کیخلاف تحریک چلائیں گے،شہباز شریف کی سیاسی پناہ کی درخواست کی خبر جھوٹ پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی صحت کو خطر ات لا حق ہیں اور انہیں ان کے مرضی کے معالج سے علاج کرانے کی سہولت ملنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نیب کے اقدامات کی وجہ سے ملک سے سرمایہ کار بھاگ رہا ہے،نیب پہلے تحقیقات مکمل کرے اور اگر کسی کا جرم ثابت ہو تو گرفتاری کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے جان چھڑانے کے لئے مشترکہ تحریک چلائی جا سکتی ہے،نواز شریف جیل میں رہ کر ہی حکومت کیخلاف تحریک چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے حوالے سے من گھڑت خبریں چلائی گئیں،شہباز شریف بجٹ سیشن تک پاکستان واپس آ جائیں گے،شہباز شریف کی قیادت میں
حکومت کیخلاف تحریک چلائی جائے گی۔عظمیٰ زاہد بخاری نے کہا کہ نواز شریف کی صحت کے حوالے سے پارٹی میں تشویش پائی جارہی ہے،نواز شریف کی بیماری خطرناک سٹیج پر پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو اپنے لیڈر کی صحت پر مزید سیاست کی اجازت نہیں دینگے۔نواز شریف کی کارکاردگی کو پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے،موجودہ حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے آج ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچی ہے،پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ڈالر 147کا ہوا ہے،حکومت اپنی ناکامیوں کا ملبہ زیادہ دیر تک نواز شریف پر نہیں ڈال سکتی،مانگے تانگے کی حکومت کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے،آئندہ چند روز میں قوم کو نئے سرپرائز ملنے والے ہیں،عید کے بعد اپوزیشن جماعتیں حکومت کیخلاف سڑکوں پر ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ انشااللہ نواز شریف عدالت سے سرخرو ہوں گے۔