پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چند میرج بیوروغلط استعمال کر رہے ہیں،چین کاپاکستانی حکومت کی ویزا پالیسی پر اعتراض،بڑا مطالبہ کردیا

datetime 14  مئی‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(آن لائن)چین نے کہا ہے کہ پاکستانی حکومت کو اپنی ویزا پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہیے کیونکہ چند میرج بیوروز ویزا آنا آرائیول کی پالیسی کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ چین کے ڈپٹی چیف آف مشن لی جیان زاو نے ایک انٹرویو کے دوران کہا کہ پاکستان کو خاص طور پر ان چینی باشندوں کو دیکھنا چاہیے جو وہاں جاکر شادیاں کرتے ہیں، ساتھ ہی یہ معلوم کرنا چاہیے کہ وہ کن کاروباری اداروں اور ایوان صنعت و تجارت کی دعوت پر وہاں ا آئیہیں۔چینی باشندوں کی پاکستانی لڑکیوں سے شادی اور

پھر انہیں زبردستی جسم فروشی کروانے اور ان کے اعضا بیچنے سے متعلق شکایات پر چینی عہدیدار کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس ہمارے پاس 142 کیسز آئے، جن میں سے صرف کچھ ایسے کیسز تھے، جس میں کوئی مسئلہ تھا اور ہم ان تمام کیسز کی تحقیقات کر رہے ہیں اور دیکھ رہے ہیں کہ اگر کوئی مسئلہ ہوا تو ہم مدد کریں گے۔تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس حوالے سے انٹرنیٹ اور میڈیا پر جھوٹ پھیلایا جارہا ہے کہ پاکستانی لڑکیوں کو زبردستی جسم فروشی یا ان کے اعضا فروخت کرنے کے لیے بھیجا جارہا ہے لیکن یہ خودساختہ ہے۔لی جیان زاو کا کہنا تھا کہ یہ سنسنی پھیلانے کے لیے کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں کوئی ثبوت نہیں ہے اور اگر ایسے کوئی ثبوت ہیں تو مجھے فراہم کیے جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ اس سال چین میں شادی کے لیے ویزوں کے کیسز میں کافی اضافہ ہوا ہے، اس کے لیے ہم نے پاکستانی حکام کو الرٹ کردیا ہے اور اسی لیے پاکستانی ادارے کارروائی کر رہے ہیں، تاہم میرا خیال ہے کہ ہمیں ویزا پالیسی کا ازسر نو جائزہ لینا چاہیے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو کاروباری ویزا پر ا?ئے ہیں۔اپنے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں دیکھنا چاہیے کہ کیا وہ واقعی کاروبار کے لیے ا?ئے ہیں یا وہ یہاں بیوی کی تلاش میں ا?ئے ہیں۔چینی عہدیدار کا کہنا تھا کہ چینی باشندوں کی پاکستانی لڑکیوں سے شادی کی ا?ڑ میں انسانی اسمگلنگ کی شکایت کے بعد اسلام ا?باد میں موجود چینی سفارتخانے نے 90 پاکستانی ’دلہنوں‘ کے

ویزے روک لیے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس سال شادی ویزا کی درخواست میں اضافہ ہوا، گزشتہ سال 142 چینی شہریوں نے اپنی پاکستانی بیویوں کے لیے سفارتخانے سے ویزے لیے تاہم اس سال چند ماہ میں ہی 140 درخواستیں موصول ہوگئی، جس پر چینی سفارتخانہ محتاط ہوگیا اور 90 ویزے روک دیے گئے جبکہ 50 پاکستانی ’دلہنوں‘ کو ویزا جاری کردیا گیا۔ڈپٹی چیف ا?ف مشن کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس کے 142 کیسز میں سے کچھ میں تشدد یا ہراساں کرنے کی شکایات ا?ئیں تاہم

یہ تمام شادیاں قانونی تقاضے پورے کرکے کی گئیں تھیں۔قانونی تقاضوں کے بارے میں مزید واضح کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان تمام چینی باشندوں نے پاکستانی سفارتخانے سے ویزے لیے اور وہ وہاں گئے، پھر وہی یونین کونسل سے نکاح نامے لے کر رجسٹرار کے دفتر گئے، اس کے بعد وہ وزارت خارجہ سے تصدیق کے لیے گئے اور چینی سفارتخانے سے اپنے کاغذات کی تصدیق کروائی، مزید براں انہوں نے اپنی بیویوں کے ویزا کی درخواست دی، اس لیے یہ تمام شادیاں قانونی ہیں اور ہم ان کے تحفظ کی کوشش کر رہے ہیں۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…