اسلام آباد (این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر ایران اور امریکہ کے درمیان صورتحال خراب ہوئی تو پورے خطے پر اثر پڑے گا، ہم واضح پالیسی اپنائینگے، امریکہ ستر سے زیادہ غیر قانونی پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کر نے جا رہا ہے،وزارت داخلہ کے تین افسران پر کچھ وجوہات کی بنا پر وزٹ ویزہ کی پابندی لگائی گئی ہے، یہ پابندی پاکستان پر نہیں لگی، ایران پاکستان گیس پائپ لائن اربوں ڈالر کا منصوبہ ہے جسے ہم آگے لے جانا چاہتے ہیں،مسئلہ پابندیوں کا ہے،
ہم چاہتے ہیں ایران کے ساتھ ہماری سرحد پر امن رہے،رواں ماہ کویت جارہا ہوں، قیادت سے دوطرفہ تجارت کے فروغ کیلئے بات چیت ہوگی،مستقبل قریب میں قطر کے امیر کی آمد متوقع ہے،سعودی عرب میں کچھ وہ قیدی ہیں جو ڈرگز اور سنگین مقدمات میں مقید ہیں ہم نے انکی بابت کوئی رعایت طلب نہیں کی،چینی باشندوں کے فراڈ سے متعلق معاملہ سامنے آیا ہے،ہم اس سے غافل نہیں، وزارت خارجہ کی کارکردگی کو مزید فعال اور بہتر بنانے کیلئے انقلابی اقدامات کئے جا رہے ہیں،تین سال کی ٹینور پوسٹنگ کو کارکردگی سے مشروط کر دیا ہے۔ منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کا اجلاس چیئرمین احسان اللہ ٹوانہ کی زیرصدارت ہوا۔اجلاس میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے خصوصی شرکت کی۔انہوں نے بتایاکہ 18اور 19تاریخ کو کویت میں ہوں گا وہاں میری انکی قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ میں امیر کویت کیلئے وزیراعظم عمران خان کا ویزہ ایشو پر خط بھی ہمراہ لے کر جاؤں گا۔انہوں نے کہاکہ دو طرفہ تجارت کے فروغ کے لئے بھی بات چیت ہو گی۔انہوں نے کہاکہ جی سی سی کے اندر ممالک کے اندر شامل ممالک کے درمیان تھوڑا تناؤ ہے تاہم ہمارا تو جی سی سی کے سب ممالک کے ساتھ بہترین تعلق ہے۔ انہوں نے کہاکہ مستقبل قریب میں قطر کے امیر کی آمد متوقع ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں ایران کے ساتھ ہماری سرحد پر امن رہے،ایران کے وزیر خارجہ کے ساتھ میری تین نشستیں ہوئیں،ایران کے ساتھ امریکہ،
یو اے ای، کے ایس اے کا ایک خاص نقطہ نظر ہے جس کا اثر نہ صرف خطے پر پڑھ رہا ہے بلکہ امریکہ اور یورپ کے تعلقات پر بھی پڑ رہا ہے۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ یہ ایک نئی صورتحال پیدا ہو رہی ہے جس کا ہم تجزیہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر صورتحال خراب ہوتی ہے تو اس کا اثر پورے خطے پر پڑے گا لہذا ہم صورتحال کے مطابق واضح پالیسی اپنائیں گے۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن اربوں ڈالر کا منصوبہ ہے جسے ہم آگے لے جانا چاہتے ہیں
لیکن مسئلہ پابندیوں کا ہے یہ رکاوٹ تھرڈ پارٹی کی طرف سے ہے لیکن ہم یہ مسئلہ بھی ایران کے ساتھ اٹھا رہے ہیں۔روس پر بھی پابندیاں ہیں چین پر بھی امریکہ نے ٹیرف میں کء گنا اضافہ کر دیا ہے جس سے امریکہ اور چین کے مابین تجارت بہت حد تک متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔انہوں نے کہاکہ سعودی عرب میں کچھ وہ قیدی ہیں جو ڈرگز اور سنگین مقدمات میں مقید ہیں ہم نے انکی بابت کوئی رعایت طلب نہیں کی۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے جرائم خفیہ، چھوٹے جرائم جن میں جرمانہ کی عدم ادائیگی کے
سبب پاکستانی جیلوں میں قید ہیں جن کی بابت وزیر اعظم عمران خان نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے دوران درخواست کی جس پر 2107 قیدیوں کی رہائی پر انہوں نے آمادگی ظاہر کی اب ویری فیکیشن کا عمل چل رہا ہے انشاء اللہ جلد رہائی عمل میں آ جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ دو پاکستانی میاں بیوی ڈرگز کی وجہ سے سعودی عرب میں پکڑے گئے اور ان کو سزا ئے موت ہو گئی ان کی سات سالہ معصوم بچی، جو ان کے ہمراہ تھی اس بچی کو ہم سفارتی کوششوں سے واپس لائے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری تارکین وطن کی لیبر کلاس ہمارے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ وہ محنت کر کے پیسہ پاکستان بجھوا رہے ہیں ان کی فلاح و بہبود کیلئے ہم نے کونسلر سروسز کو بہتر بنانے کی خصوصی ہدایت کی ہے اور جن افسران کا رویہ نامناسب تھا ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔انہوں نے کہاکہ وزارت خارجہ کی کارکردگی کو مزید فعال اور بہتر بنانے کیلئے انقلابی اقدامات کئے جا رہے ہیں،تین سال کی ٹینور پوسٹنگ کو کارکردگی سے مشروط کر دیا ہے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ کمیٹی تحریری ہدایات جاری کر سکتی ہے کہ ہر ملک میں تعینات پاکستانی کمرشل اتاشی سے سالانہ کارکردگی رپورٹ منگوائی جائے۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ امریکہ ستر سے زیادہ غیر قانونی پاکستانیوں کو امریکہ سے ڈی پورٹ کر نے جا رہا ہے جسے وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان قبول کرے لیکن ہم نے انہیں قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کا کہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزارت داخلہ کے تین افسران پر، کچھ وجوہات کی بنا پر وزٹ ویزہ کی پابندی لگائی گئی ہے
جس میں جوائنٹ سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ اور ڈی جی پاسپورٹ شامل ہیں یہ پابندی پاکستان پر نہیں لگی اس کی وضاحت دونوں طرف سے کر دی گئی ہے۔انہو ں نے کہاکہ کونسلر آپریشن پاکستان میں بدستور تعینات ہیں اور اپنا کام بابت ویزہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ چینی باشندوں کے فراڈ سے متعلق معاملہ سامنے آیا ہے مگر ہم اس سے غافل نہیں۔ انہوں نے کہاکہ چینی سفیر کے ساتھ اس معاملے پر بات ہوئی،ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ یہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ چین حکومت نے بھی اس سلسلے میں ویزے فی الحال بند کر دیئے ہیں۔