کوئٹہ (این این آئی)بلوچستان اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن جماعتوں اور مرکزی انجمن تاجران کے رہنماؤں نے امن وامان کی مخدوش صورتحال، بجٹ لیپس ہونے،مہنگائی سمیت دیگر مسائل کے خلاف 17مئی کو کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلا ن کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں لیکن وفاقی حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑھ رہا، صوبائی حکومت امن و امان کی صورتحال قابو کرنے میں ناکام ہو چکی ہے،پی ایس ڈی پی میں مختص 80فیصد فنڈز لیپس ہو نے کو ہیں
جبکہ تاجر ضلعی انتظامیہ کی بھتہ خوری سے تنگ آچکے ہیں، یہ بات بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ، مرکزی انجمن تاجران بلوچستان (رجسٹرڈ) کے صدر عبدالرحیم کاکڑ،اراکین صوبائی اسمبلی ملک نصیر شاہوانی، نصر اللہ زیرے، اختر حسین لانگو نے منگل کو بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن چیمبر میں مشترکہ پریس کانفر نس کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر اراکین اسمبلی اصغر ترین،احمد نواز بلوچ،ٹائٹس جانسن، انجمن تاجران کے اللہ داد ترین بھی موجود تھے، اپوزیشن لیڈر ملک سکندر خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ رواں مالی سال 30جون کو ختم ہورہا ہے ہم نے 10ماہ تک صوبے کے مسائل کے حل کیلئے ایوان میں آواز اٹھائی اور صوبے کی بہتری کے لئے تجاویز دیں لیکن حکومت نے ہماری ایک نہ سنی جس کے نتیجے میں آج صوبے کا 80فیصد بجٹ لیپس ہو رہا ہے جو انتہائی افسوسناک اور پریشان کن بات ہے، اربوں روپے لیپس ہونے سے صوبے کو نا قابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ وزیراعظم اور صدر مملکت نے بلوچستان کے دورے تو کیے لیکن انہوں نے قحط، بارشوں اور برفباری سے متاثرہ علاقوں کے لئے کسی قسم کے پیکج کا اعلان نہیں کیا بلوچستان کے ساتھ بے حسی کا برتاؤ رکھا جارہا ہے جبکہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال دن بدن بگڑ رہی ہے انہوں نے کہا کہ گوادر میں سکیورٹی فورسز کی موجود گی میں اتنا بڑا واقعہ رونما ہو ا اس سے گوادر کی ترقی اور سرمایہ کاری متاثر ہوگی ساتھ ہی سی پیک منصوبے کو بھی
اس سے نقصان پہنچے گا جبکہ مستونگ، کوئٹہ، ہرنائی،پشین میں بھی دہشتگردی کے واقعات رونما ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑھ رہا ہے کہ سی پیک میں بلوچستان کو حق نہیں دیا جارہا،ملک بھر میں مہنگائی عروج ہر ہے لوگ اپنے بچوں کو تعلیم تو دور کی بات گیس بجلی کے بل اور اشیاء خردونوش خریدنے سے بھی قاصر ہیں وفاقی حکومت دعویٰ کر تی ہے عوام کی چیخیں نکل رہی ہیں لیکن ان تک یہ چیخیں نہیں پہنچ رہیں جس کی وجہ سے عوام پریشان حال ہیں ملک سکندر ایڈوکیٹ نے کہا کہ
حکومت آئندہ مالی سال 2019-20کا بجٹ بھی تسلی بخش نہیں بنا سکتی این ایف سی ایوارڈ آج بھی تاخیر کا شکار ہے بلوچستان کو اسکا جائز حق نہیں دیا جارہا انہوں نے کہا کہ تمام صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ 17مئی کو کوئٹہ میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی اگر اسکے باوجود بھی ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے تو احتجاج کو پورے صوبے تک وسعت دیں گے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مرکزی انجمن تاجران کے صدر عبدالرحیم کاکڑ نے کہا کہ موجود ہ
حکومت کے آنے کے بعد بدامنی،مہنگائی اور مسائل میں ہوش ربا اضافہ ہوا ہے،پے در پے بد امنی کے واقعات حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں ہڑتال کرنا تکلیف دہ عمل ہے لیکن تاجر ضلعی انتظامیہ کی بھتہ خوری سے تنگ آچکے ہیں اگر مجسٹریٹ بلاجواز چھاپے مارنا بند کردیں تو قصاب750روپے فی کلو گوشت فروخت کرنے کیلئے بھی تیار ہیں انہوں نے کہا کہ تاجروں اور شہر کے مسائل کے حوالے سے وزیراعلیٰ سے کئی مرتبہ ملاقات کرنے کی کوشش بھی کی گئی
لیکن انہوں نے ملاقات نہیں کی کوئٹہ شہر انتظامیہ اور حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے ہم مسائل کے حل کے لیے ہڑتال کرنے جارہے ہیں جس میں تاجر ہمارا ساتھ دیں، بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر شاہوانی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپوزیشن کو اسکا جائز حق بھی نہیں دے رہی2018-19کے پی ایس ڈی پی میں کسی قسم کے بھی ترقیاتی کام نہیں ہوئے اپوزیشن نے موقف اختیار کیا تھا کہ بجٹ کا بڑا حصہ لیپس ہو جائیگا اور
آج ہمارا موقف درست ثابت ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ عدالت نے جن شعبوں میں کام کرنے کی رہنمائی کی حکومت ان میں بھی کام کر نے سے قاصر ہے،اپوزیشن اور حکومت کی جانب سے صوبے کے مختلف مسائل پر کمیٹیاں تشکیل دی جانی تھیں جو آج تک نہیں بن سکیں اسی سے حکومت کی غیر سنجیدگی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بد امنی بڑھ رہی ہے،حکومت نے قحط،بارشوں،برفباری، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بھی ریلیف فراہم نہیں کیا اگر حکومت کی ہٹ دھرمی
جاری رہی تو احتجاج کو مزید وسعت دیں گے،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئر مین اختر حسین لانگو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ تھڑوں اور ٹھیلوں سے روزانہ کی بنیاد پر بھتہ وصول کر رہی ہے ضلع بند ی کے باوجود بلوچستا ن سے مال مویشی پنجاب،ایران اور افغانستان سمگل ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے مویشی کے ریٹ میں اضافہ ہوا ہے،ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو ریلیف دے اور حالات کو قابو کرے ہم عوام کی طاقت سے ایوان میں آئے ہیں اور عوام کے
حقوق کی بات کریں گے نہ ہم نے کسی تیسری طاقت سے سمجھوتہ کیا ہے نہ آئند ہ کریں گے،،پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے نصر اللہ زیرے نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں تاریخ کی نااہل ترین حکومتو ں میں سے ہیں صوبے کا 80فیصد بجٹ لیپس ہورہا ہے اس بجٹ سے صوبے میں سڑکیں، اسکول، پانی کے منصوبے بننے تھے لیکن حکومت کی نااہلی کی وجہ سے یہ رقم لیپس ہوگئی انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے کہا کہ تھا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ کرکے مہنگائی اور ڈالر کی قدر بڑھے گی لیکن ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ملک آئی ایم ایف کے سامنے گروی رکھ دیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت لیویز کو ختم کر رہی ہے لیکن یہ بتایا جائے کہ 5سکیورٹی اداروں کے ہوتے ہوئے گوادر، پشین، کوئٹہ،ہرنائی،مستونگ میں دہشتگردی کے واقعات کیسے رونما ہوئے۔