ملتان(آن لائن) سینئیر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے دعوی کیا ہے کہ تحریک انصاف کی مرکزی قیادت آج بھی ان سے رابطے کر رہی ہے۔ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں پیغام بھیجا جا رہا ہے کہ تحریک انصاف کیدروازے آپ کے لیے کھلے ہیں۔ آج بھی رہنما واپس پارٹی میں آنے کی دعوت دیتے ہیں۔ چاہتا ہوں تحریک انصاف کی حکومت مدت پوری کرے۔
جاوید ہاشمی نے کہا وہ اقتدار میں بیٹھے ہوئے بھی اپوزیشن میں ہوتے ہیں کیونکہ اقتدار میں رہ کر خدمت نہیں کی جا سکتی، اصل اقتدار کسی اور کے پاس ہوتا ہے۔جاوید ہاشمی نے کہا بدقسمتی سے پاکستان میں میڈیا پر بھی پابندیاں ہیں۔ موجودہ میڈیا کو سب سے زیادہ سنسرشپ کا سامنا ہے، پہلے بانی ایم کیو ایم کے ذریعے لوگوں کو براہ راست گالیاں دلوائیں جاتی تھیں، اب ان کا نام و نشان بھی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ قائدین کو جیل جانا پڑتا ہے۔ عدالت نے نواز شریف سے ڈیل کی نہ ہی ڈھیل دی ہے۔ جیلیں تمام سیاستدانوں کے مقدر میں نہیں ہوتیں۔ عمران خان ایک ہفتہ بھی جیل میں نہیں رہ پائے۔ نواز شریف نے پرویز مشرف کے خلاف بغاوت کا مقدمہ بنایا تو ان سے کہا گیا کہ مشرف کے خلاف کچھ کیا تو حکومت نہیں رہے گی۔ایک سوال کے جواب میں مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ وہ مسلم لیگ ن کے صدر رہ چکے ہیں اب عہدے کی خواہش نہیں۔ جاوید ہاشمی نے کہا جب بھی نواز شریف پر مشکل وقت آیا وہ ساتھ کھڑے رہے۔ ووٹ کو عزت دو ایک فلاسفی ہے۔جاوید ہاشمی کے مطابق انہوں نے عمران خان سے کہا تھا کہ وہ جس طرح اقتدار میں آ رہے ہیں، عوام انہیں کٹھ پتلی کہے گی۔ عمران خان حکومت کو کرکٹ سمجھ کر کھیل رہے ہیں۔ 70 سال تک وزیر اعظم سیلیٹ کئے گئے، بعد میں سیلیکٹر خود ہی کہہ دیتا ہے کہ میرا انتخاب ٹھیک نہیں تھا۔ جاوید ہاشمی نے مقتدر قوتوں کا نام لیے بغیر کہا کہ خدا کے لئے اب وزیر اعظم بنانے والی فیکٹری بند کردو۔اپنے سابق دوست عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا ان کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ افسروں کو اپنی نوکری کے بارے میں ہی معلوم نہیں تو معاشی پالیسی کیا بنائیں گے۔ دوسری جماعتوں کے لوگ شامل کرا کے حکومت چلائی جا رہی ہے۔