کراچی(آن لائن) کراچی میں دس ہزار روپے کے عوض بچیوں کے اغوا اور اغوا کے بعد انہیں فروخت کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں کچھ اغوا کاروں کی جانب سے بچیوں کو اغوا کر کے پشین بھیجا جاتا ہے۔
6 سالہ بچی کو اغوا کرنے والے ملزم نے 10 ہزارروپے میں بچیوں کو اغوا کرنے کے بعد فروخت کرنے کا انکشاف کیا۔گرفتار اغوا کار امین اللہ نے پولیس کو ویڈیو بیان دیا کہ بچیوں کو اغوا سے قبل علاقہ میں شربت کھولنے کی دکان لگائی جاتی تھی اور بچیوں کے مانوس ہو جانے پر انہیں اغوا کر لیا جاتا تھا۔ ملزم نے پولیس کو بتایا کہ اس کے ساتھیوں میں نجیب اللہ، عطا محمد، نصیب اللہ شامل ہیں جو پشین میں موجود ہیں۔ بچیوں کو اغوا کرنے کے بعد پشین میں عطا محمد کے گھر پر رکھا جاتا تھا جبکہ ایوب اور شیرمحمد کے مزدا ٹرک میں بچیوں کو پشین لے جاتے تھے۔ پولیس کے مطابق ملزم نے کراچی کے مختلف علاقوں سے 3 بچیوں کے اغوا کا اعتراف بھی کیا ہے۔ اغوا کار امین اللہ کو چند روز قبل فیڈرل بی صنعتی ایریا سے گرفتار کیا گیا جہاں سے وہ 7 سالہ بچی کو اغوا کر کے لے جا رہا تھا۔ جسے بچی کے ماموں نے رنگے ہاتھوں پکڑ کر پولیس کو اطلاع دی تھی۔ ڈی ایس پی نعیم خان نے بتایا کہ پولیس دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے جنہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔واضح رہے کہ اس سے قبل لاہور سے بھی اغوا کاروں کا ایک گروہ بے نقاب ہوا تھا جو کم سن بچیوں کے اغوا اور ان کو فروخت کرنے کے گھناؤنے کام میں ملوث تھا۔