اسلام آباد(آن لائن) نواز شریف کے صبر کا پیمانہ لبریز، پارٹی پالیسی دوبارہ ”ووٹ کو عزت دو“ کے بیانے کی طرف موڑ دی گئی، آئندہ دو ہفتوں کے دوران پارٹی کی تنظیم سازی میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کیا جائے گا۔ پارٹی صدارت شاہد خاقان عباسی کے سپرد کی جائے گی اور اپوزیشن لیڈر جارح مزاج خواجہ آصف کو بنائے جانے کا امکان ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے سول بالادستی کی جنگ کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے جیل کے اندر رہ کر وہ سویلین بالادستی کی جنگ لڑیں گے عید کے بعد موجودہ حکومت کیخلاف نتیجہ خیز تحریک چلانے کیلئے گرینڈ اپوزیشن بنائی جائے گی میاں نواز شریف سمجھتے ہیں کہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی اسمبلیوں سے حلف نہ لینے کی بات پر سیاسی غلطی کی گئی اگر اس وقت مولانا فضل الرحمن کی بات مان لی جاتی تو آج سیاسی حالات مختلف ہوتے ۔ ذرائع نے آن لائن کو مزید بتایا نواز لیگ کے صدر میاں شہباز شریف دور اندیش فیصلے کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے وہ مصلحت کا شکار ہوجاتے ہیں جس وجہ سے پارٹی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہا ہے انہیں پارٹی سے علیحدہ کردیا جائے گا میاں شہباز شریف جو فیصلے کررہے ہیں ان فیصلوں کو میاں نواز شریف کی تائید حاصل نہیں بلکہ وہ اپنے طور پر فیصلے کررہے ہیں ان کے کمزور فیصلوں کی وجہ سے نواز لیگ کے کارکنوں میں مایوسی و بددلی پائی جاتی ہے اس سے حتمی فیصلہ کیا گیا ہے کہ نواز لیگ جارحانہ سیاست کرے گی اور ووٹ کو عزت دو کے بیانیئے پر کوئی کمپرومائز نہیں کرے گی