کراچی(آن لائن) جامعہ کراچی میں طالبات کو ہراساں کئے جانے کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا ہے شعبہ ابلاغیات کے پروفیسر اسامہ شفیق نے طالبہ کو دوستی کے پیغامات بھیجے اور ذاتی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے متاثرہ طالبہ نے شعبہ ابلاغیات کے پروفیسر اسامہ شفیق پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ اسامہ شفیق نے رات کو سوشل میڈیا پر مجھے دوستی کے پیغامات بھیجے اور مجھ سے ذاتی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی پروفیسر اسد شفیق لڑکیوں کو ہراساں کرنے کیلئے بدنام ہیں وہ طالبات کو اپنے آفس میں علیحدہ سے ملاقات کیلئے بھی مجبور
کرتے ہیں متاثرہ طالبہ نے کہا کہ جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغیات میں خوف اور گھٹن کا ماحول ہے طالبات سہمی ہوئی ہیں جبکہ ایک طالبہ کو تو جسمانی طور پر بھی ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی ڈیپارٹمنٹ کی چیئرپرسن اس معاملے پر کچھ نہیں کرتیں، متاثرہ طالبہ نے کہا کہ میری والدہ میری سیکیورٹی کی وجہ سے پریشان ہیں اور میری تعلیم جاری رکھنے کی خواہشمند نہیں ہیں، ترجمان جامعہ کراچی محمد فاروق نے کہا ہے کہ متاثرہ طالبات منظر عام پر نہیں آرہیں ِ، یونیورسٹی نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جس کے سامنے متاثرہ طالبات کو پیش ہونا پڑے گا جس کے بعد ہی کوئی کاروائی عمل میں لائی جا سکے گی۔