لاہور(این این آئی)سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی جانب سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئر مین شپ اور پارٹی کے پارلیمانی لیڈر کا عہدہ چھوڑے جانے کا فیصلہ ملک بھرکے سیاسی اور عوامی حلقوں میں موضوع بحث ہے،لیگی رہنمااور کارکن اس فیصلے سے خوش دکھائی نہیں دے رہے اور ان کی جانب سے مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کی جانب سے لندن میں قیام میں توسیع، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئر مین شپ اور پارٹی کے پارلیمانی لیڈر کا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ موضوع بحث ہے اور لوگوں کی جانب سے اپنی اپنی دانست کے مطابق اس پر تبصرے کئے جارہے ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ شریف خاندان نے ڈیل کر لی ہے اور یہ اسی سلسلے کی کڑی ہے کہ شہباز شریف بیرون ملک گئے اور اب قیام میں توسیع کر دی گئی ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ شہباز شریف سیاست کے بازی گر ہیں اور یہ فیصلہ ایک حکمت عملی کے تحت اٹھایاگیا ہے جس سے کئی فائدے حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ شہباز شریف کی آنے والے دنوں میں بھر پور واپسی ہو گی۔ دوسری جانب لیگی رہنماؤں اور کارکنوں نے اچانک فیصلے پر انتہائی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ قیادت نے ڈیل کے تحت یہ اقدام اٹھایا۔ کارکن تو ہر طرح کے حالات کیلئے تیار ہیں لیکن قیادت نے فیصلوں میں ہچکچاہٹ کا مظاہر ہ کیا جس کی وجہ سے پی ٹی آئی کو سیاسی حملے کرنے کا موقع ملا جس سے پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔