اسلام آباد (این این آئی) جمعرات کو وقفہ سوالات کے دوران چوہدری محمد برجیس طاہر کے سوال کے جواب میں حکومت نے واضح کیا ہے کہ پاکستان سٹیل ملز کی نجکاری نہیں کی جائیگی،اسے منافع بخش ادارہ بنایا جائیگا۔ جمعرات کو وقفہ سوالات کے دوران چوہدری محمد برجیس طاہر کے سوال کے جواب میں علی محمد خان نے بتایا کہ پاکستان سٹیل ملز کو پاکستان کا اثاثہ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پی آئی اے‘ پاکستان پوسٹ‘ ریڈیو پاکستان‘ پی ٹی وی سمیت دیگر ادارے اثاثہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سٹیل ملز کو نجکاری کی فہرست سے نکال دیا گیا ہے، ہم اس کو بحال کریں گے، غلط فیصلوں کی وجہ سے یہ ادارہ تباہ ہوا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کئی اداروں کی نجکاری کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ آر ایل این جی پاور پلانٹ‘ جناح کنونشن سنٹر‘ سروسز انٹرنیشنل ہسپتال لاہور‘ ماڑی گیس‘ ساہیوال کول پراجیکٹ سمیت کئی ادارے شامل ہیں۔ وقفہ سوالات کے دوران مہناز اکبر عزیز کے سوال کے جواب میں علی محمد خان نے بتایا کہ آئی سی ٹی کے رہائشی علاقہ میں یونیورسٹیوں کے قیام کی اجازت کے لئے سی ڈی اے میں کوئی قواعد و ضوابط نہیں ہیں۔ سی ڈی اے کی جانب سے ریڈ زون میں یونیورسٹی کے قیام کی سی ڈی اے کی جانب سے ایسی کوئی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نواز شریف نے تین بار وزیراعظم بن کے کیا کوئی عالمی معیار کی یونیورسٹی بنائی ہے۔ عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پر ہمیں شکر گزار ہونا چاہیے۔ وزیراعظم ہاؤس کی انونٹری سی ڈی اے نہیں تعمیرات عامہ کے پاس ہے۔ وزیراعظم ہاؤس کو بطور یونیورسٹی استعمال کرنے کے لئے سی ڈی اے کے بائی لاز میں ترمیم کی جائے گی۔ وہ وزیراعظم ہاؤس جو ماضی میں شاہ خرچیوں کا مرکز تھا اب معیاری تعلیم کا معراج ہوگا۔