اسلام آباد(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی،خواجہ سعد رفیق اور جاوید لطیف نے پارٹی پالیسی پر شدید تنقیدکرتے ہوئے کہاہے کہ پارٹی میں بھی ایک اسٹبلشمنٹ موجود ہے اہم عہدوں پر بٹھانا مناسب نہیں،خواجہ سعد رفیق نے حنیف عباسی کو نظرانداز کرنے پر پارٹی پر پھٹ پڑے۔ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن)کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس ہوا
ارکان اسمبلی اجلاس کے دوران پھٹ پڑے جس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔لیگی رہنما جاوید لطیف نے پارٹی اجلاس میں میزبان کی قطار میں بیٹھے ارکان پر کڑی تنقید کی۔ذرائع کے مطابق جاوید لطیف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی میں بھی ایک اسٹبلشمنت موجود ہے ان کو اہم عہدوں پر بٹھانا مناسب نہیں۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف کا بیانیہ حتمی ہے جو نہیں مانے گا ختم ہوجائیگا،الیکشن مشکل حالات میں لڑا لیکن نواز شریف کے بیانیہ کو نہیں چھوڑا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارٹی کے اصل کارکنوں اور حق داروں کو عہدے ملنے چاہئیں۔خواجہ سعد رفیق نے اپنے خطاب میں شکوہ کیا کہ کہ نام نہاد احتساب کے عمل کے سامنے پارٹی کوئی موثر آواز نہ اٹھا سکی پنجاب میں حمزہ شہباز کیساتھ احتساب کے نام پر اپنایاجانے والا رویہ غیر مناسب ہے،ہم اپنی پارٹی میں قربانی دینے والوں کو پس پست ڈال رہے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق نے حنیف عباسی کی پارٹی خدمات کو سراہاتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے ان کے ساتھ رویہ ٹھیک نہیں اپنایا انہوں نے کہاکہ آپ کے سامنے بڑی بڑی بلائیں کھڑی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارٹی میں خاموش رہنے والوں کو ذمہ داریاں نہ دی جائیں،پارتی کا بیانیہ بیان کرنے والوں کو آگے لاناہوگا۔انہوں نے کہاکہ پنجاب میں بلدیاتی نظام کے نام پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے ہمیں اس کابھرپور مقابلہ کرنا ہوگا۔پارلیمانی پارتی میں راجہ ظفرالحق شاہد خاقان عباسی اور احسن اقبال نے بھی اپنا نقطہ نظربیان کیا۔