اسلام آباد(آن لائن) مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، خواجہ سعد رفیق اور جاوید لطیف پارٹی پالیسیوں کے خلاف پھٹ پڑے پارٹی میں اسٹبلشمنٹ بن چکی ہے چار پانچ لوگ اعتماد میں لئے بغیر فیصلے کر رہے ہیں جو نواز شریف کا بیانیہ نہیں مانے گا ختم ہو جائے گا۔
مہم پارٹی پالیسی کو نقصان پہنچا رہی ہے جبکہ قربانیاں دینے والوں کو بھی نظر انداز کیا جا رہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعرات کے روز ہونے والے مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں سینئر رہنماؤں کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔ جاوید لطیف اور خواجہ سعد رفیق نے نام لئے بغیر خواجہ آصف، شاہد خاقان عباسی، اور احسن اقبال پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان لوگوں کو عہدے ملنے چاہئیں جو اصل کارکن اورحق وار ہیں۔ پارٹی کے اندر اسٹبلشمنٹ بن چکی ہے چار پانچ لوگ اعتماد میں لئے بغیر فیصلے کر رہے ہیں اس طرح کی اسٹبلشمنٹ کے فیصلے نہیں مانتے، نواز شریف کا بیانیہ ہی حتمی بیانیہ ہے جو اس نہیں مانے گا مٹ جائے گا۔ جاوید لطیف نے کہا کہ نواز شریف اپنی صاحبزادی کے ہمراہ جیل میں گئے لیکن پارٹی نے ان کے لئے کچھ نہیں کیا۔ جاوید لطیف نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا آواز اٹھانے کے لئے بھی نواز شریف کو خود کہنا پڑے گا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پارٹی میں قربانیاں دینے والوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ حنیف عباسی کی پارٹی کیلئے قربانیاں ہیں لیکن ان کے ساتھ روا رکھے گئے سلوک پر پارٹی نے ان کا ساتھ نہیں دیا۔ جبکہ حمزہ شہباز کے خلاف نام نہاد احتساب پر بھی مہم پالیسی پارٹی کو نقصان پہنچا رہی ہے۔