مہمند (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیرآبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ 10 رمضان سے پہلے بلدیہ کراچی میں 200 سے 400 نوکریاں اور کاروبار دینے جا رہا ہوں، مہمند اور دیامر بھاشا ڈیم سے مجموعی طور پر 25 سے 28 ہزار نوکریاں پیداہونگی، داسو ڈیم میں تاخیر کی وجہ سے روانہ 36 کڑوڑ کا نقصان ہوتا ہے،احتساب کا عمل کسی صورت نہیں رکے گا۔ ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق فیصل واوڈا نے کہا کہ قوم 200 کا پٹرول بھی برداشت کرلے گی،
ملکی بہتری کے لیے عوام پیٹ پر پتھر باندھنے کو بھی تیار ہیں، ملک کو بیرونی نہیں اندرونی دشمنوں سے زیادہ خطرہ ہے۔جمعرات کو وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے مہمند ڈیم پن بجلی منصوبے کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اللہ کے فضل و کرم سے وزیر اعظم عمران خان نے مہمند ڈیم کا سنگِ بنیاد رکھ دیا۔انہوں نے کہاکہ مہمند کے قبائلی علاقے کے لوگوں کا شکرگزار ہوں۔انہوں نے کہاکہ 54 سال پرانا منصوبہ ہم مکمل کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اندرونی و بیرونی طاقتوں نے مہمند ڈیم کو بھی کالا باغ ڈیم بنانے کی کوشش کی۔انہوں نے کہاکہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور آرمی چیف کا بھی شکرگزار ہوں۔انہوں نے کہاکہ مہمند ڈیم پر وزارت آبی وسائل نے 18 ارب روپے کی بچت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ مہمند ڈیم سے 800 میگا واٹ سستی بجلی پیدا ہوگی۔انہوں نے کہاکہ ضلع چار سدہ اور نوشہرہ میں سیلاب سے بچاؤ ہوگا۔انہوں نے کہاکہ 128 لوگوں کی بجائے صرف 6 لوگوں سے وزارت چلا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مہمند اور دیامر بھاشا ڈیم سے مجموعی طور پر 25 سے 28 ہزار نوکریاں پیداہونگی۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ 40 سال حکومتوں نے ملک کو اندھیروں میں دھکیل دیا۔انہوں نے کہاکہ انہوں نے ملک کا پیسہ لوٹا لیکن ڈیم نہیں بنایا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام غیور ہیں۔انہوں نے کہاکہ احتساب کا عمل کسی صورت نہیں رکے گا۔انہوں نے کہاکہ داسو ڈیم میں تاخیر کی وجہ سے روانہ 36 کڑوڑ کا نقصان ہوتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم کے احساس وژن کے تحت 10 رمضان سے پہلے بلدیہ کراچی میں 200 سے 400 نوکریاں اور کاروبار دینے جا رہا ہوں۔انہوں نے کہاکہ اس کے لیے نہ وفاقی اور نہ ہی صوبائی حکومت کا کوئی پیسہ استعمال ہوگا۔انہوں نے کہاکہ تاریخ میں پہلی بار کوئی وزیر اس طرح اپنی جیب سے غربت مٹانے کے لئے کوشاں ہے۔انہوں نے کہاکہ اس کے بعد نوکریوں کا یہ سلسلہ کراچی کے باقی حصوں اور پورے پاکستان تک پھیلے گا۔انہوں نے کہاکہ یہ نوکریاں ڈیم کے منصوبوں سے پیدا ہونے والی نوکریوں سے الگ ہیں۔