کراچی(این این آئی)ماہر معاشیات شبر زیدی نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا باہر جاچکا پیسہ واپس نہیں لیا جاسکتا البتہ اس پر ٹیکس وصول کیا جاسکتا ہے،رواں مالی سال کے دوران پاکستان کو 350 سے 400 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑے گا۔خصوصی گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ1992 سے 2018 تک پاکستانیوں نے تقریبا ہر سال ایک سے دو ارب ڈالر باہر منتقل کیے۔
کم از کم 40 ارب ڈالر پچھلے 40 سالوں میں بیرون ملک منتقل ہوئے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کو تجارتی معیشت کو بنادیا گیا جس سے نوکریاں ختم ہوگئیں، ہم نے اپنی صنعتیں بند کردیں، ہم دبئی کی طرز پر چل پڑے حالانکہ ہمیں جنوبی کوریا کے ماڈل کو اپنانا چاہیے تھا۔موجود حکومت کی معاشی پالیسی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انہوں نے تجارتی معیشت سے صنعتوں معیشت کی طرف جانے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوپائے۔