کراچی(این این آئی)نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی(نادرا)نے غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث 120 ملازمین کو برطرف کردیا ہے اور غیرقانونی پروسیسنگ سے جاری کیے گئے ایک لاکھ 55 ہزار شناختی کارڈز بھی بلاک کیے ہیں۔
بلاک کیئے جانے والے کارڈز میں سب سے زیادہ کارڈز سندھ میں قائم نادرا کے دفاتر سے جاری ہوئے۔تفصیلات کے مطابق نادرانے غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث 120 ملازمین کو برطرف کردیا ہے ۔نادرا نے مذکورہ اقدام حساس اداروں کی طرف سے دی گئی رپورٹ کی چھان بین کے بعد اٹھایا ہے۔ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی نے تین لاکھ 50 ہزار سے زائد شناختی کارڈز کو بھی مشکوک قرار دے کر بلاک کردیاگیا ہے۔حساس ادارے کی رپورٹ کے مطابق بلاک کیے گئے شناختی کارڈز میں سے 603 کارڈز غیرملکی افراد کے استعمال میں تھے۔رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ کارڈز سندھ میں قائم نادرا کے دفاتر سے جاری ہوئے جہاں 27اضلاع میں مجموعی طور پر 46 ہزار907 جعلی کارڈز بنے۔ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں مجموعی طورپرساڑھے 40ہزار شناختی کارڈز جعلی نکلے۔خیبرپختونخوا کے 25 اضلاع سے 37 ہزار618 ، پنجاب سے 35 ہزار63 اور بلوچستان سے23ہزار 519 شناختی کارڈزجعلی نکلے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 3 ہزار603 اور 13قبائلی اضلاع میں 5 ہزار 866 شناختی کارڈز کا اجرا جعلی پروسیسنگ سے ہوا تھا۔