کراچی(این این آئی)قومی ادارہ احتساب(نیب)نے میگا کرپشن کے بڑے مقدمات کو حتمی شکل دے دی ہے جن میں اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی، قومی ایئر لائن پی آئی اے کرپشن اور سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کے کیسز شامل ہیں۔مذکورہ کیسز کے ریفرنسز چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد دائر کیے جائیں گے۔کراچی میں ڈی جی نیب کی زیر صدارت نیب کراچی کے ریجنل بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں نیب کراچی نے اسپیکر آغا سراج درانی سمیت دیگرکے خلاف سفارشات کی
منظوری دے دی۔سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل اور پی آئی اے سے متعلق سفارشات کی بھی منظوری دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق نیب کراچی نے سفارشات نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد منظوری کے لیے بھیج دیں ہیں۔ اس کے علاوہ قومی ائیر لائن کے ایک اور کیس کی باقاعدہ انکوائری کی منظوری مانگی گئی ہے۔نیب ذرائع کے مطابق اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے رشتے داروں اور ملازمین کے نام پر1.6ارب کے اثاثے بنائے، کامران مائیکل نے11کروڑ کی خورد برد کی اور کے پی ٹی ہاؤسنگ سوسائٹی میں بے نامی افراد کے نام پر پلاٹنگ کی۔اسی طرح پی آئی اے کے 2 بڑے کرپشن کیسز بھی فائنل کرلیے گئے ہیں، ایک کیس انتظامیہ کی جانب سے اے ٹی آر طیارے کو غیر قانونی طور پر گراؤنڈ کرنے کا ہے۔ طیارہ گراؤنڈ ہونے سے پی آئی اے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا جبکہ طیارے کو مرمت کے ذریعے قابل استعمال بنایا جا سکتا تھا۔دوسرا کیس پی آئی اے کی جانب سے پرائیوٹ لاجسٹک کمپنی سے غیر قانونی معاہدے کا ہے، معاہدے کی وجہ سے پی آئی اے کو کروڑوں کا نقصان پہنچا۔ایک اور کیس حنید ایسوسی ایٹس اور رومی ہاؤسنگ پراجیکٹ کا ہے جس میں عوام سے فراڈ کیا گیا، پروجیکٹس میں 104 الاٹیز کو 60 کروڑ کا نقصان پہنچایا گیا۔ کمپنی 1979 سے اب تک الاٹیز کو قبضہ دینے میں ناکام رہی۔نیب نے ایم ایس حنید ایسوسی ایٹس کے خلاف انکوائری مکمل کرلی ہے۔